پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

آج عام انتخابات ہوں تو پی ڈی ایم اتحاد تحریک انصاف کو شکست دے سکتا ہے، سروے میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 8  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)ملک میں اگر آج عام انتخابات ہوں تو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے اتحاد کو 39 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق یہ بات عوامی آراء جاننےکے تحقیقی ادارےانسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ کے

سروے میں سامنے آئی ہے۔سروے کے مطابق اگر آج عام انتخابات ہوں تو مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی ، جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم کے اتحاد کو 39 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔سروے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 29 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر آسکتی ہے۔سروے کے مطابق انفرادی صورت میں 29 فیصد عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دینےکا کہا جب کہ پچیس فیصد نے ن لیگ کو ووٹ دینے کے ارادے کا اظہار کیا۔ سروے کے دوران نو فیصد افراد نے پیپلز پارٹی کو، تین فیصد نے جے یو آئی ف کو ووٹ دینےکا کہا، جب کہ سات فیصد نےکسی کو بھی ووٹ نہ دینےکا کہا۔دوسری جانب عوام کی اکثریت نے عمران خان کا لانگ مارچ کا آئیڈیا مسترد کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں واپس جاکر جدوجہد کرنے کی تجویز دی ہے۔اس بات کا انکشا ف انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ یعنی آئی پور کے سروے میں ہوا جس میں دو ہزار سے زائد افراد نے ملک بھر سے حصہ لیاجب کہ یہ سروے24 مئی سے 3 جون 2022 کے درمیان کیا گیا۔سروے کے مطابق 60 فیصد پاکستانیوں نے عمران خان کے لانگ مارچ کرنے کے آئیڈیے کو مسترد کردیا اور پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسمبلیوں میں آکر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا البتہ 23 فیصد پاکستانی لانگ مارچ اور دھرنا دینے کی حمایت کرتے نظرآئے۔ پی ٹی آئی کے اپنے ووٹرز بھی لانگ مارچ کرنے کے فیصلے پر تقسیم دکھائی دیے،

48 فیصد نے لانگ مارچ کی حمایت کی تو 44 فیصد نے اسمبلیوں میں جدوجہد کرنے کو سپورٹ کیا جب کہ 54 فیصد پاکستانیوں نے ملک میں فوراً مڈٹرم انتخابات کروانے کی بھی حمایت کرنے کا کہا البتہ 35 فیصد نے اسمبلیوں کوآئینی مدت مکمل کرنے کا کہا۔

سروے کے مطابق مڈٹرم انتخابات کروانے اور اسمبلیوں کی آئینی مدت مکمل کرنے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ووٹرز کے مؤقف میں واضح فرق بھی نظر آیا۔اپنے آپ کو پاکستان تحریک انصاف کے سپورٹرز کے طور پر شناخت کرنے والوں کی آراء اس سوال کے جواب میں بٹی ہوئی نظر آئی

، 48 فیصد نے لانگ مارچ اور دھرنے کی حمایت کی تو 44 فیصد نے اسمبلیوں میں جاکر کوشش کرنے کا کہا۔نئے انتخابات کروانے کے سوال پر 54 فیصد پاکستانی اس کی حمایت کرتے نظر آئے البتہ 35 فیصد نے اس کی مخالفت کی اور قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل کرنے کی حمایت کرنے کا کہا۔

پارٹی بنیادوں پر دیکھا جائے تو پی ٹی آئی کے 86 فیصد ووٹرز نے فوراًنئے انتخابات کروانے کی حمایت کرنے کا کہا جبکہ پی پی پی کےسپورٹرز میں 57 فیصد اور ن لیگ میں 31 فیصد نے نئے انتخابات کی حمایت کی

۔اس کے برعکس قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل کرنے کی حمایت ن لیگ کے سپورٹرز میں 63 فیصد،پی پی پی کے سپورٹرز میں 39 فیصد جب کہ پی ٹی آئی کے سپورٹرز میں 11 فیصد نظر آئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…