پشاور، کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)خیبر پختونخوا اسمبلی نے صوبہ میں نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کیلئے ماہانہ پنشن اور گریجویٹی ختم کرکے’’ کنٹری بیوٹری پنشن‘‘ متعارف کرانیکا بل پاس کرلیا، جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے صوبہ میں خدمات پر ٹیکسوں کے نفاذ اور صحت انصاف کارڈ کو مستقل
طور پر چلانے اور قانونی تحفظ فراہم کرنے سمیت متعدد بل ایوان میں پیش کردئیے ،اخبارات، میگزین، کیبل نیٹ ورک پر10فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز، ہوٹل ، ریسٹورنٹس، بیوٹی پارلرز اور مساج سنٹرز پر5فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ ، صحت انصاف کارڈکو مستقل کرکے قانونی تحفظ فراہم کرنیکا بل بھی پیش۔دوسری جانب نئے مالی سال 2022ـ23ء کے بجٹ کی تیاری حتمی مراحل میں داخل ہوگئی،نئے مالی سال کا بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق معاشی اہداف کے تعین کیلئے سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس 4 جون کو طلب کیا گیا ،پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوگا ، این ای سی اجلاس میں سالانہ ترقیاتی اور وفاق کے منصوبے کی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اگلے سال وفاقی ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے مقرر کئے جانے کا امکان ہے ،مہنگائی، برآمدات، درآمدات، ترسیلات زر کے اہداف بھی طے کئے جائیں گی۔ ذرائع نے بتایاکہ آئندہ مالی سال کیلئے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ،ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7255 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 843 ارب روپے کی وصولی کی تجویز دی گئی ،دفاع کی مد میں 1586 ارب روپے کا بجٹ مختص کئے جانے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق قرض اور قرض پر سود کی ادائیگیوں کی مد میں 3523 ارب روپے کا تخمینہ لگایاگیا ۔