جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

datetime 23  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)بینک دولت پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے شرح سود 150 بیسس پوائنٹس (ڈیڑھ فیصد) بڑھا کر 13.75 فیصدکردی۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود آئندہ ڈیڑ ھ ماہ کے لیے بڑھائی گئی ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.779 ارب ڈالرکا ہے، شرح سود بڑھانے سے نمو 3.5 سے 4.5 فیصد ہوجائے گی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مانیٹری اور اقتصادی پالیسی سے طلب کو پائیدار کرنا ہوگا، مہنگائی کی توقعات اور بیرونی خدشات کم کرنے کی ضرورت ہے، مہنگائی کی صورتحال بیرونی اور اندرونی حالات سے متاثر ہوئی ہے، مالی سال 2022کی نمو مضبوط ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی اقتصادی پالیسی، توانائی سبسڈی پیکیج سے طلب بڑھی ہے، پالیسی تاخیر کی بے یقینی شرح تبادلہ پر اثرانداز ہورہی ہے، پاکستانی معیشت کوویڈ کے بعد توقعات سے زیادہ تیزی سے بڑھی،گذشتہ سال معیشت 5.7 فیصد رہی، رواں سال معیشت 5.97 فیصدسالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے۔مرکزی بینک نے آئی ایم ایف مذاکرات جاری رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے فیول اور الیکٹرک سبسڈی واپس لینے کی تجویز دی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی جزوقتی بڑھیگی، آئندہ مالی سال میں بھی بلند رہے گی، مالی سال 2024 تک مہنگائی کی شرح 5 سے7 فیصد ہوجائیگی، مہنگائی عالمی اجناس کی قیمتیں، مقامی طلب، مالی اخراجات کم کرنے سے ہوگی، ایکسپورٹ ریفاننسنگ اور لمبے عرصے کی فنڈنگ پر شرح سود بڑھائی گئی ہے ، آخری اجلاس کے بعد بھی ڈیمانڈ کے اعشاریے بلند ہیں ، پیٹرولیم مصنوعات ،گاڑیوں کی فروخت، بجلی پیداوار اورخدمات پر سیلز ٹیکس وصولی بلند ہے۔تفصیلات کے مطابق زری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) نے پیر کو اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 150 بیسس پوائنٹس بڑھا کر

13.75 فیصد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ یہ اقدام اور اس کے ہمراہ بے حد ضروری مالیاتی یکجائی سے طلب کو معتدل کرکے ایک زیادہ پائیدار رفتار کی طرف لانے اور ساتھ ہی مہنگائی کی توقعات کو قابو میں رکھنے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات کی روک تھام کرنے میں مدد ملنی چاہیے۔

ایم پی سی کے پچھلے اجلاس کے بعد عبوری تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نمو توقع سے کہیں زیادہ ہے۔ اس دوران بیرونی دباؤ بلند ہے اور ملک کے اندر پیدا ہونے والے اور بین الاقوامی عوامل دونوں کے باعث مہنگائی کا منظر نامہ بگڑ گیا ہے۔ملکی سطح پر اس سال ایک توسیعی مالیاتی موقف نے،

جو توانائی کی سبسڈی کے پیکیج کی وجہ سے مزید ابتر ہوگیا، طلب کو ہوا دی ہے اور پالیسی کی مسلسل غیریقینی نے شرح مبادلہ پر دباؤ میں اضافہ کردیا ہے۔ عالمی سطح پر روس یوکرین تنازعے کی وجہ سے مہنگائی میں شدت آگئی ہے اور

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…