اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما کامل علی آغا نے جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کے اندر کوئی مینوفیکچرنگ فالٹ ہے، ان کی گفتگو سے ق لیگ اور تحریک انصاف کو نقصان ہوتا ہے، وہ جو گفتگو کرتے ہیں کسی سیاسی کارکن کو زیب نہیں دیتی، کامل علی آغا نے کہا کہ شیخ رشید کی سو میں سے ایک آدھ بات پوری ہو جاتی ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات امن کے دائرے سے باہر نکلے تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئیں گے، خدشات ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے کے بعد پیدا شدہ ملکی صورتحال پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ماسٹر پلان بنانے کی عالمی غلطی کی اس سے معیشت تباہ ہورہی ہے، اس ملک میں سیاسی قیامت آنے والی ہے، قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی راجا ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنانا ہے، ہمیں الیکشن کی تاریخ دیں، ملک کو الیکشن کی طرف لیکر جانا ہے، حالات امن کے دائرے سے باہر نکلے تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئیں گے، خدشات ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان واضح طور پر پورے ملک میں الیکشن چاہتا ہے، اپنی تقریر میں بھی کہوں گا کہ پنجاب میں بھی استعفے دیں، پنجاب اسمبلی میں استعفوں کا فیصلہ عمران خان کو کرنا پڑیگا، عوام اور عمران خان دونوں چاہتے ہیں کہ پنجاب اسمبلی گھر جائے، ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کی خواہش ہو سکتی ہے کہ پنجاب میں الیکشن نہ ہوں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پنجاب میں اپنے ممبران سے بھی استعفے مانگ سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں 31 مئی تک فیصلہ ہوتے اور 45 دن کے اندر ملکی سیاست کو بدلتے دیکھ رہا ہوں،
جو ڈھونک رچانے جارہا ہے اس سے کچھ اور نکل سکتا ہے انکی سیاست نہیں، مسلم لیگ ن دو ٹکڑوں میں تقسیم ہورہی ہے، گزشتہ روز بھتیجی نے چچا سے کہا ہے کہ الیکشن کراؤ، (ن)لیگ کو آصف زرداری نے چوک میں رسیوں سے باندھ کر مارا ہے، بلاول بھٹو کہہ رہا ہے کہ عمران خان روس بالکل صحیح گیا تھا۔شیخ رشید نے کہاکہ کبھی حکومت نے مانا ہے کہ ہم جارہے ہیں، مارچ میں ہمارے حالات خراب تھے کوئی مان رہا تھا؟ سابق وفاقی وزیر نے اس موقع پر ایم کیو ایم کا نام لیے بغیر کہا کہ عمران خان کہیں تو کل میں بہادرآباد چلا جاؤں گا، وہ مجھے ایک ووٹ بغیر پیسوں کے دے دیں گے۔