اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے طور پر کام کرنے سے روکتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ معاون خصوصی کا مشورہ دینا ہے جو اعلامیے کے بغیر بھی دیا جاسکتا ہے۔منگل کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ
جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں حنیف عباسی کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی مقرر کرنے کے خلاف سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی کو آئندہ سماعت تک وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طور پر کام سے روک دیتے ہیں۔احسن بھون ایڈووکیٹ چیف جسٹس سے استدعا کی کہ ایسا آرڈر نہ کریں، یہ تو حتمی ریلیف ہو جائے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے آئندہ سماعت تک حنیف عباسی عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے، معاون خصوصی کا کام وزیراعظم کو مشورہ دینا ہوتا ہے جو بغیر نوٹی فکیشن بھی دے سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی سزا یافتہ ہو تو وہ پبلک آفس ہولڈ نہیں کر سکتا جس پر احسن بھون نے کہا کہ میں عدالت کی معاونت کروں گا کہ معاون خصوصی کا عہدہ دیگر سرکاری عہدوں جیسا نہیں ہوتا۔عدالت نے حنیف عباسی کو عہدے پر کام کرنے سے روکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27مئی تک ملتوی کر دی گئی۔