واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کے خلائی ادارے ناسا کے مریخ پر موجود روبوٹ، کیوروسٹی روور کی جانب سے بھیجی جانے والی ایک تصویر اس وقت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جس میں ایک چٹان پر دروازہ بنا ہوا نظر آ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر اس دروازہ نما پتھر کے
بارے میں دلچسپ تبصرے جاری ہیں۔ کئی لوگ اسے خلائی مخلوق کی مریخ پر موجودگی کا ثبوت قرار دے رہے ہیں۔یاد رہے کہ یہ فوٹو گراف ناسا کے کیوروسٹی روور نے رواں ماہ سات مئی کو کھینچی تھی۔لیکن کیا یہ اصل میں ایک دروازہ ہے اور الف لیلوی کہانی کی طرح کھل جا سم سم کہنے سے مریخ پر بسے خلائی مخلوق تک رسائی دے سکتا ہے یا اس کے کھلنے سے دوسری کسی کائنات کا راستہ کھل جائے گا؟زمین کا قریبی ہمسایہ مریخ جو حجم لے لحاظ سے زمین کے مقابلے میں آدھا ہے، سائنس دانوں کا خیال ہے کہ وہاں پانی ملنے کی صورت میں انسانی بستیاں بسائی جا سکتی ہیں۔برطانوی ماہر ارضیات، جنہوں نے مریخ کی سطح کے حوالے سے تحقیق کی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک یہ پتھروں کا کٹا ہے۔ایک اور ماہرِ ارضیات نکولاس مینگولڈ نے بھی اسی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کٹا تین فٹ سے بھی کم ہے۔ ان کے بقول پتھروں کی یہ ہئیت قدرتی عمل سے نمودار ہوئی ہے۔ناسا کے ترجمان نے اس دروازے کو پتھر میں شگاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی سائنسی تحقیق کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ یہ شگاف 30 سینٹی میٹر چوڑا اور 45 سینٹی میٹر لمبا ہے۔