اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

وزیراعظم کا ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پرتشویش کا اظہار

datetime 16  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پرصدر فاریکس ایسوسی ایشن اور چیئرمین ایکسچینج کمپنیزملک محمدبوستان سے رابطہ کرکے تشویش کا اظہارکردیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے زوم پر چیئرمین ایکسچینج کمپنی اور صدر فاریکس ملک محمد بوستان سے بات کر کے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر گہری تشویش کا اظہار کیا

اور اس کی وجوہات پوچھیں۔ ملک بوستان نے وزیراعظم میاں شہبازشریف کوبتایا کہ ڈالر بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ تجارتی خسارہ، آئی ایم ایف نے پاکستان کو جو ایک ارب ڈالر کا قرضہ دینا تھا اْس میں تاخیر کی وجہ، سیاسی عدم استحکام، بے تحاشا لیئی ہوئے قرضے ہیں جو کہ ایک سال میں ادا کرنے ہیں، جب تک انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کم نہیں ہوگا اْس وقت تک فری مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ کم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ کمرشل بینک انٹر بینک میں 1 روپیہ گرائیں گے توہم فری مارکیٹ میں 2 روپے گرائیں گے، فری مارکیٹ کو ہم کنٹرول کر سکتے ہیں، انٹر بینک مارکیٹ کاسارا کنٹرول ہمارے پاس نہیں بلکہ کمرشل بینکوں کے پاس ہے۔ ملک بوستان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ جب آپ نے وزیراعظم کا حلف اٹھایا تو ڈالر کا ریٹ 189 سے کم ہوکر 181 روپے فی ڈالر ہوگیا، اْس کے بعد سیاسی عدم استحکام اور 20 مئی کو اسلام آباد دھرنے کے اعلان کے بعد مارکیٹ عدم استحکام سے دوچار ہے،اس وقت ایکسچینج کمپنیاں ریٹ نہیں بڑھا رہیں،کمرشل بینک انٹر بینک میں بڑھا رہے ہیں اسی وجہ سے پورا ملک افواہوں کی لپیٹ میں ہے، امپورٹر پہلے کی نسبت امپورٹ کیلئے زیادہ لیٹرآف کریڈٹ(ایل سی) اوپن کر رہا ہے جبکہ ایکسپورٹر پہلے کی نسبت اپنی کم ایکسپورٹ کے ڈالر سرینڈر کر رہا ہے جس کی وجہ سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اورسپلائی کم ہو گئی ہے۔

ملک بوستان نے وزیر اعظم پاکستان کو بتایا کہ حکومت فوری طور پر لگڑری آئٹم پر پابندی عائد کر دے ، اس وقت پاکستان کی ماہانہ امپورٹ تقریباََ 6.25 ارب ڈالر جبکہ ایکسپورٹ اور ورکر ریمیٹنس 6.10 ارب ڈالر ہے، اگر ہر ماہ حکومت ایک ارب ڈالر کے لگڑری آئٹم کم منگواتی ہے تو سال میں ہمارے 12 ارب ڈالر بچ سکتے ہیں، اگلے سال 12 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں جو قرضے لیئے بغیر بھی ادا ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی تجاویز ہیں

جن پر عمل کر کے ہم اپنی ایکسپورٹ اور ورکر ریمیٹنس بڑھاسکتے ہیں جس پر عمل کر کے ڈالر کا ریٹ کم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیئے ایک تفصیلی میٹنگ کی ضرورت ہے جس میں دیگر ممبران بھی اپنی تجاویز پیش کرینگے۔ وزیر اعظم شہبازشریفکل دوبارہ زوم پر میٹنگ کرینگے، اس میٹنگ میں گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی شرکت کرینگے۔ جس میں ایکسچینج کمپنیوں کی طرف سے ملک بوستان کے علاوہ شیخ علاوالدین، ظفر پراچہ اور شیخ مْرید شرکت کرینگے جس میںڈالر کی قیمت کم کرنے کے لیئے بڑے فیصلے کیئے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…