پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ 4سالوں کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی سمیت مختلف غیر ملکی مالیاتی اداروں سے 598 ارب 71کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا ہے جن میں 65ارب12کروڑ روپے کا قرضہ
پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ ،120 ارب ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن اور 54 ارب روپے کا قرضہ معاشی ترقی کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اسی طرح مزید235ارب روپے بطور قرض ایشیائی ترقیاتی بنک، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی اور دیگر اداروں سے لئے جائیں گے ۔روزنامہ جنگ میں گلزار احمد خان کی خبرکے مطابق خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق 30جون2021ء تک ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کیلئے سب سے زیادہ120ارب19 کروڑ50لاکھ روپے، معاشی ترقی کیلئے54ارب87کروڑ30لاکھ روپے، فنانس کیلئے24ارب70کروڑ روپے، توانائی منصوبوں کیلئے23ارب 17 کروڑ30لاکھ روپے، علاقائی ترقی کے نام پر20ارب32کروڑ50لاکھ روپے، ایریگیشن کیلئے18ارب4کروڑ، تعلیم کیلئے10ارب65 کروڑ80 لاکھ، زراعت کیلئے7ارب20کروڑ10لاکھ، سوشل ویلفیئر کیلئے4ارب2کروڑ40لاکھ، سیاحت کیلئے3ارب88 کروڑ10لاکھ، ماحولیات کیلئے3 ارب42کروڑ، صحت کیلئے3ارب35کروڑ40لاکھ اور صنعت کیلئے25کروڑ30لاکھ روپے کا قرضہ حاصل کیا جا چکا ہے۔235ارب روپے کے مزید قرضے ایشیائی ترقیاتی بنک، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی، آئی ایف اے ڈی اور دیگر مالیاتی اداروں سے لئے جائینگے جن میں خیبر پختونخوا میں صحت نظام کو موثر بنانے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے17ارب روپے، خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں شاہراہوں کی تعمیر کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے 48ارب 45 کروڑ، خیبر پختونخوا کے شہروں کی بہتری کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے64ارب6کروڑ، خیبر پختونخوا میں شہروں کی ترقی کیلئے اے آئی ائی بی سے34 ارب، کرم تنگی ڈیم کی تعمیر کیلئے 3ارب66کروڑ30لاکھ، آئی ایف اے ڈی سے دیہی معاشی ترقی منصوبے کیلئے17ارب روپے اور رورل انوسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹیوشنل پراجیکٹ کیلئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی سے51ارب روپے کا قرض لیا جائیگا۔