بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

ممنوعہ ادویات کا استعمال: ’ایتھلیٹکس ادارہ تحقیق دبا رہا ہے‘

datetime 18  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)سنہ 2011 میں کیے جانے والے مطالعے میں سینکڑوں کھلاڑیوں نے تحقیق کرنے والوں کو بتایا تھا کہ انھوں نے دھوکہ دیا تھابرطانوی اخبار دا سنڈے ٹائمز کے مطابق ایتھلیٹکس کے عالمی ادارے نے اس تحقیق کو دبایا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ دنیا کے ایک تہائی بڑے کھلاڑیوں نے ممنوعہ ادویات کے استعمال پر پابندی کی خلاف ورزی کی ہے۔اطلاعات کے مطابق جرمنی کی ٹوبنجن یونیورسٹی نے مبینہ طور پر انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن (آئی اے اے ایف) کو اس بارے میں بتایا تھا اور اس نے اس کی اشاعت روک دی تھی۔
سنہ 2011 میں کیے جانے والے مطالعے میں سینکڑوں کھلاڑیوں نے تحقیق کرنے والوں کو بتایا تھا کہ انھوں نے دھوکہ دیا تھا۔آئی اے اے ایف کا کہنا ہے کہ وہ رپورٹ کی اشاعت کے بارے میں غور و خوض کر رہے تھے۔اخبار میں شائع ایک بیان میں یونیورسٹی نے کہا: ’یہ مطالعہ آزادانہ طور پر کیا جانے والا سائنسی مطالعہ تھا اور اسے آئی اے اے ایف نے کمیشن نہیں کیا تھا۔
’بغیرکسی معقول وجہ کے آئی اے اے ایف کی جانب سے رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر اشاعت کی آزادی پر سنگین قدغن ہے۔‘آئی اے اے ایف نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا: ’رپورٹ کی اشاعت کے لیے تحقیق کرنے والی ٹیم اور واڈا (ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔‘
تحقیق کے دوران ایک تہائی بڑے کھلاڑیوں نے ممنوعہ ادویات کی پابندی کی خلاف ورزی کی بات تسلیم کی
خیال رہے کہ چار سال قبل درس و تدریس کے شعبے سے منسلک ایک ریسرچ ٹیم نے جنوبی کوریا کے دائیگو شہر میں ورلڈ چیمپیئن شپ کے دوران سینکڑوں ایتھلیٹوں کا انٹرویو کیا تھا۔
سنڈے ٹائمز کے مطابق اس مطالعے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جن 1800 کھلاڑیوں کا انٹرویو کیا گیا تھا ان میں سے 29 سے 34 فی صد کھلاڑیوں نے یہ کہا تھا کہ انھوں گذشتہ ایک سال کے دوران اینٹی ڈوپنگ ضابطے کو توڑا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معلومات حاصل کرنے کے ایک ماہ بعد ریسرچروں کے ساتھ رازداری کا ایک معاہدہ کیا گیا جس کے تحت وہ اس کے بارے میں کہیں نہیں بول سکتے تھے۔
اس رپورٹ کی ایک کاپی لیک ہوگئ? جسے سنڈے ٹائمز اور جرمنی کے بروڈکاسٹر اے آڑ ڈبلیو/ڈبلیو ڈی آر نے دیکھا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بڑے کھلاڑیوں میں ممنوعہ ادویات کا استعمال عام ہے اور جانچ کے حالیہ حیاتیاتی پروگرام کے باوجود اس کا پتہ نہیں چل پاتا ہے یا اسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
یہ رپورٹ ڈائیگو میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلے کے دوران انٹرویز پر مبنی ہے
خیال رہے کہ دو ہفتے قبل پانچ ہزار کھلاڑیو کے 12 ہزار خون کے نمونے کے نتائج حاصل ہونے کے بعد اخبار نے جو انکشافات کیے تھے اس سے اس کے نتائج مختلف نہیں ہیں۔
دو ایٹی ڈوپنگ ماہرین نے یہ پایا تھا کہ سنہ 2001 سے 2012 کے درمیان ہونے والے اولمپکس اور بین الاقوامی مقابلوں میں میڈل جیتنے والے ایک تہائی ایتھل?ٹس نے محدود منشیات یا پھر کارکردگی میں اضافہ کرنے والی ادویات کا استعمال کیا تھا۔
آئی اے اے ایف نے کہا ہے کہ اس میں بہت جگہ شدید طور پر غلط نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس تحقیق کے لیے واڈا نے 50 ہزار برطانوی پاو¿نڈ دیے تھے اور آئی اے اے ایف نے اس میں کوئی کردار نہیں نبھایا ہے تاہم اسے اس کی اشاعت روکنے کا اس شرط پر اختیار ہے کہ وہ ان کو ڈائیگو میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کو فراہم کرائے۔
سنڈے ٹائمز کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کی کچھ باتیں دو سال قبل نیویارک ٹائمز میں آئی تھیں لیکن آئی اے اے ایف نے اس کی اشاعت رکوا دی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…