ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

مسجد نبویؐ واقعہ، گرفتاری کی خبریں، عمران خان کے سابق مشیر صاحبزادہ جہانگیر کا موقف سامنے آ گیا

datetime 29  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مسجد نبوی ؐ میں گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ میں پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے سابق مشیر صاحبزادہ جہانگیر بھی پیش پیش تھے۔وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز 13 رکنی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے 3 روزہ سرکاری دورے پر مدینہ منورہ پہنچے تھے۔

بعد ازاں وزیر اعظم اور ان کا وفد روضہ رسول ؐ پر حاضری دینے پہنچا جہاں مسجد نبوی کے احاطے میں کچھ افراد نے نعرے بازی شروع کر دی۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کچھ افراد مریم اورنگزیب اور شازین بگٹی کو گھیرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے لگا تے ہوئے ویڈیوز بھی بنارہے ہیں۔صاحبزادہ جہانگیر نے بھی سوشل میڈیا پر شاہ زین بگٹی اور مریم اورنگزیب کی مسجد نبوی ؐ میں آمد کے موقع پر اپنے وہاں موجود ہونے کی تصدیق کی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب شاہ زین بگٹی اور مریم اورنگزیب مسجد نبوی ؐ میں داخل ہوئے تو چور چور نعرے لگنا شروع ہو گئے۔صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ کسی بھی مسلمان کو مسجد نبوی ؐ میں ایسا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے، یہ بہت ہی افسوسناک، بہت ہی افسوسناک، بہت ہی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز جو واقعہ ہوا ہے مدینہ شریف میں اس حوالے سے میڈیا، سوشل میڈیا ہر جگہ میرا نام اور انیل مسرت کا نام لیا جارہا ہے اس حوالے سے میں وضاحت دینا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم دو دن پہلے آئے تھے، ہم نے عمرہ کیا، میں اور انیل مسرت پھر مدینہ شریف آئے، ہم ایک رات یہاں قیام کرنا چاہتے تھے،جب ہم مدینہ شریف میں بیٹھے ہوئے تھے، نماز پڑھ رہے تھے، روزہ کھلنے کا وقت تھا تو وہاں پر بگٹی صاحب اور مریم اورنگزیب داخل ہوئیں اور جب یہ انٹر ہوئیں تو میں نے دیکھا کہ پیچھے سے بڑا شور مچ رہا ہے۔

صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ انیل مسرت نماز پڑھ رہے تھے، میں نے اٹھ کر دیکھا پیچھے کی طرف تو وہاں پر ایک شور مچ رہا تھا پاکستانی وہاں پر جمع تھے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ نہ انیل مسرت نے اس کی فنڈنگ کی نہ میں نے کوئی آرگنائزنگ کی ہے، خدا کے واسطے سیاست میں اللہ رسول کو بیچ میں نہ لائیں، ہم عبادت کرنے گئے تھے۔صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ میڈیا پر یہ شور مچادیا گیا کہ ہمیں پولیس نے پکڑ لیا ہے تو میں بتادوں کہ نہ ہمیں پولیس نے گرفتار کیا نہ کوئی پوچھ گچھ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے شور مچایا وہ اپنے ذمہ دار خود ہیں کہ وہاں پر شور کیوں مچا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…