اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد نبوی ؐ میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر نجی ٹی وی بول کی رمضان ٹرانسمشن میں مفتی نوید عباسی رو پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا غلط ہو ا،ہمیں بطور مسلمان اس پر اللہ سے معافی مانگنی چاہیے، اجتماعی توبہ کرنی چاہیے، ہم کیسے مسلمان ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اپنی مسجد میں مصروف تھا، باہر نکلا تو موبائل فون پر ویڈیو دیکھی،
اس وقت کانپ رہا ہوں، میں تڑپ کر رہ گیا کہ ہم کیا کررہے ہیں؟ ہم بطور قوم کس طرف جا رہے ہیں، سیاست کرنے کیلئے یہ ملک کم ہے جو روضہ رسول ﷺ پر غل غپاڑہ کر نا شروع کر دیا، وہاں چور اور ڈاکو کی آوازیں دے رہے ہیں جہاں بزرگوں نے اپنی پلکوں سے جھاڑو دیا، درگاہ کی بے حرمتی کی گئی، کیا وہ کوئی سیاسی میدان ہے؟۔انہوں نے اس موقع پر آیات کی تلاوت کی اور مفہوم بتاتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک قرآن مجید میں صحابہ رسول ﷺکو حکم دیتا ہے کہ میں تمہارے اعمال غارت کر دوں گا اگر تم اپنی آواز میرے حبیب سے اونچی کرو گے۔مفتی نوید کا کہنا تھا کہ ہمارا عقید ہ ہے کہ رسول ﷺ درود سنتے بھی ہیں اور اس کا جواب بھی دیتے ہیں تو ایسے میں اس مقام پر گالیاں دی گئیں یہ عمل ہمیں کس طرف لے کر جا رہاہے، ہم کیا کریں، خود کشی کرلیں،ان کا کہنا تھا کہ روضہ رسول کی بے حرمتی ہوگی تو پھر کسی کی بھی عزت نہیں ہوگی۔ مفتی نوید عباسی نے کہا کہ میں نے پڑھا ہے کہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ اس روزے پر جو کچھ ہوا اللہ کے حضور معافی مانگتے ہیں، میرے بال نوچے گئے اور گالیاں دی گئیں،اس موقع پر مفتی نوید عباسی نے پروگرام میں کہا کہ اگر وہاں گالیاں دی گئی ہیں تو بتائیں کہ ہم کون سے مسلمان ہیں؟ وہاں 70 ہزار فرشتے صبح اور 70 ہزار شام کو درود پڑھتے ہیں، یہ کیا کررہے ہو، کس سمت جارہے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ روضہ کی بے حرمتی کرنے والوں کو نہ چھوڑا جائے۔