اسلام آباد (این این آئی)منحرف رکن نور عالم خان نے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا ،الیکشن کمیشن نے نور عالم خان نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بیس منحرف ارکان اسمبلی سے 6 مئی کو جواب طلب کر لیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ منحرف ارکان اسمبلی کا فیصلہ تیس دن میں سنائیں گے۔
جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے 20 منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس کی چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔الیکشن کمیشن نے نور عالم خان نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔نور عالم خان کی طرف سے ان کے وکیل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور انہوں نے آرٹیکل 63 اے ون کا حوالہ دے کر ریفرنس پر اعتراض کر دیا۔نور عالم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہے اس لیے ریفرنس نہیں سن سکتا اور عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ نااہلی ریفرنس کا فیصلہ فل بینچ کرے گا۔ بینچ کا نامکمل ہونا ایک قانونی معاملہ ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کا مکمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی غیر ذمہ داری ہے اور آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس وسیع اختیارات ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کورم 3 ارکان پر مشتمل ہے اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھانا آئین کے منافی ہے، الیکشن کمیشن آئین کے مطابق نااہلی ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔فیصل چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مکمل نہ ہونے میں آپ کا کوئی قصور نہیں اس لیے الیکشن کمیشن کو ہر حال میں نااہلی ریفرنس پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہے۔