ماسکو (این این آئی)روسی صدر نے کہاہے کہ اگر کوئی ملک یوکرین کی جنگ میں مداخلت کرنے کی کوشش کرے گا، تو اسے برق رفتاررد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے ایک بار پھر سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں مغربی ممالک کی مداخلت کا برق رفتارفوجی رد عمل سامنے آئے گا۔
روس کے صدر پوٹن نے کہا کہ یوکرین کی مدد کرنے والے وہ ممالک جو یوکرین میں اس کارروائی کے دوران کسی ایک جانب سے مداخلت کرتے ہیں اور روس کے لیے ناقابل قبول اسٹریٹیجک خطرات پیدا کر رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے رد عمل میں ہمارا جوابی گھونسا برق رفتار ہو گا۔ پوٹن نے سینٹ پیٹرزبرگ میں قانون سازوں کے ساتھ بات چیت میں بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں کا واضح حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے پاس اس کے لیے ایسے تمام تر ساز و سامان اور آلات موجود ہیں جن پر ہمارے علاوہ کوئی دوسرا فخر نہیں کر سکتا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم ان پر بہت فخر یا زیادہ باتیں نہیں کریں گے،ضرورت پڑنے پر ہم ان کا استعمال کریں گے اور میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی اسے اچھی طرح سے جان لے۔ ہم نے اس بارے میں تمام فیصلے پہلے ہی کر لیے ہیں۔پوٹن نے قانون سازوں سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے یوکرین کے خلاف جو خصوصی فوجی آپریشن جاری کر رکھا اسے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے یوکرین میں جاری جنگ کو بھڑکانے کی ذمہ داری نیٹو ممالک اور ان کے اتحادیوں پر عائد کی۔ان کا کہنا تھاکہ جو ممالک تاریخی طور پر روس پر قابو پانے کی کوشش کرتے رہے ہیں، انہیں ہمارے جیسے خود کفیل اور بڑے ملک کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا وجود ہی ان کے لیے خطرہ ہے۔ لیکن یہ بعید از حقیقت بات ہے۔ در اصل وہ خود پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔