اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

جرمنی کا یوکرین کو پہلی مرتبہ بھاری ہتھیارمہیا کرنے کا اعلان

datetime 27  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن (این این آئی)جرمنی نے یوکرین کو پہلی مرتبہ بھاری ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بھیجنے کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ روسی حملوں سے اپنا دفاع کرسکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن وزیردفاع کرسٹین لیمبریخت نے کہا کہ حکومت نے کمپنی کے ایم ڈبلیو کے اسٹاک سے

طیارہ شکن گنوں سے لیس گیپارڈ ٹینکوں کی ترسیل کی منظوری دے دی ہے۔امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن نے جرمنی کے50 چیتا نظام بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔انھوں نے مغربی جرمنی میں امریکی رامسٹین ایئربیس پر لیمبریخت اور اپنے دوسرے ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا کہ یہ نظام یوکرین کودفاعی حقیقی صلاحیت مہیا کرے گا۔کیل یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے سکیورٹی پالیسی کے فیلو مارسیل دیرسس نے کہا کہ جرمنی کے فیصلے کی اصل اہمیت اس میں نہیں کہ گیپارڈز میدان جنگ میں کیا کریں گے بلکہ اس کے بھیجے گئے اشارے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت یوکرین کی حمایت کے بارے میں سنجیدہ ہو رہی ہے اورمزید مدد بھی مہیا کرنے پرآمادہ ہورہی ہے۔جرمنی میں یوکرین کے سفیر سمیت ناقدین نے برلن پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین کو بھاری ہتھیار دینے میں پس وپیش سے کام لے رہا ہے اور دیگراقدامات سے پیچھے ہٹ رہا ہے جن سے کیف کو روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے میں مدد مل سکتی ہے مثلا روس سے توانائی کی درآمدات پر پابندی وغیرہ ۔ان کا کہنا تھا کہ برلن پوری قوت سے اپنی متوقع قیادت کو ظاہر نہیں کررہا ہے اور روسی گیس کی درآمد روکنے کے معاشی اثرات پرخدشات کے پیش نظراس کی ہچکچاہٹ یوکرینی جانوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔چانسلر اولف شلز کا اس کے جواب میں کہنا ہے کہ مسلح افواج، بنڈس ویہر پہلے ہی محدود وسائل کے ساتھ ہیں جبکہ صنعت جوہتھیارمہیا کرسکتی ہے،ان میں سے گولہ بارود کی کمی ہے اور اسے اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…