اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ کابینہ کے آخری اجلاس میں مراسلے کی اوریجنل کاپی چار شخصیات کو بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا، چار شخصیات میں صدر، اسپیکر اور چیف جسٹس شامل تھے۔ اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ مراسلے کی اوریجنل کاپی چیف جسٹس کو پہنچ چکی ہے، ہم نے مراسلے کے معاملے پر
کمیشن بنا دیا تھا جس کے ٹی او آرز بھی بنا د یئے تھے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں وہ اب حکومت میں ہیں، موجودہ حکومت کے ماتحت کمیشن کیسے آزادانہ کام کر سکے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اعلامیے میں مداخلت کا لفظ بھی نہیں ہے، راجہ ریاض، وجیہہ اکرم سمیت 8 منحرف اراکین کی سفارت خانوں میں ملاقاتیں ہوئیں اور ان کا ضمیر جاگ گیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے الزام عاید کیاہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی نفسیاتی کیفیت کا شکار ہیں ،وہ پونے 4 سال وزیراعظم رہے ہیں، وہ اپنی جگ ہنسائی کروا رہے ہیں، عمران خان کو معلوم ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی(این ایس سی)کے اعلامیہ میں رجیم چینج یا بیرونی سازش کا ذکر نہیں تھا۔ اپنے ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان پونے 4 سال وزیراعظم رہے ہیں، وہ اپنی جگ ہنسائی کروا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو معلوم ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی(این ایس سی)کے اعلامیہ میں رجیم چینج یا بیرونی سازش کا ذکر نہیں تھا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جب عمران خان نے اعلامیہ کو اپنے مطلب کا رنگ دینے کی کوشش کی تو ڈی جی آئی ایس پی آر کو تردید کرنا پڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ این ایس سی کی میٹنگ میں خاص طور پر سفیر اسد مجید کو مدعو کیا گیا، جن سے ان کا مدعا پوچھا گیا کہ کیا آپ کے ذہن میں کوئی بیرونی سازش یا رجیم چینج کا عندیہ یا شبہ ملا ہو؟۔احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ اسد مجید نے جواب دیا کہ کوئی بیرونی سازش کا ان کے کیبل میں عندیہ نہیں تھا، پریمیئر اینٹیلی جنس ایجنسز نے بھی صاف طور پر کہا کہ ایسا کوئی ثبوت یا معلومات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسد مجید اور انٹیلی جنس ایجنسیز نے تصدیق کی کہ امریکا کی طرف سے رجیم چینج سازش کا ثبوت نہیں، ایک سینئر افسر نے کہا کہ اگر ایسی چیز علم میں آتی تو اس میز پر نہ بیٹھے ہوتے سازش ناکام بنانے کے لیے کام کرتے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کی نظر ہر کسی پر ہوتی ہے اگر کوئی سازش ہوتی ہے تو خلا میں نہیں زمین پر ہوتی ہے، ہمارے ایجنسیز کوئی ٹمک پور ریپلک کی ایجنسیاں نہیں، یہ ایک ایٹمی طاقت کی ایجنسیز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایجنسیز کی کارکردگی کو دنیا میں ٹاپ ایجنسیز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، میٹنگ میں ہر لحاظ سے نفی ہوئی ہے کہ امریکا کی طرف سے کسی سازش کا کوئی ثبوت اور نہ ہی وجود ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ اپنے ذہنی منصوبوں، مائنڈ گیم کے لیے عمران خان نے پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرات میں جھونک دیا تھا، لگتا ہے سابق وزیراعظم کسی ذہنی مفروضے کا شکار ہیں، مجھے ان کی نفسیاتی کیفیت پر شبہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 6 ہفتے کے لیے 3 کلیدی سیکیورٹی مراکز پشاور کور، کراچی کور اور ڈی جی آئی ایس آئی کو لیڈر لیس کردیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان تو دعا گو تھے کہ کاش ان کے خلاف عدم اعتماد آئے، سابق وزیراعظم نے ہمارے لیے ٹریپ لگایا ہوا تھا لگتا ہے وہ الٹا خود اس ٹریپ کا شکار ہوگئے تو انہیں امریکی سازش یاد آگئی۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے کلیدی مفادات اور خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیل رہے ہیں، یہ مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال کرچکے ہیں، عدالت سمجھے گی کہ خطرناک بات ہے تو از خود نوٹس لے سکتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ امریکا میں ان کا کوئی ڈپلومیٹ بات کرے گا تو اپنی ملک کے پالیسی ابجیکٹیو کے لیے بات کرے گا، پاکستان کو یوکرین کے موقف کی سپورٹ اس لیے نہیں کرنی چاہیے تھی کہ ہم امریکا کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کے موقف کی سپورٹ اس لیے کرنی چاہیے کہ ہمارے ساتھ بھی بڑا دوشمن پڑوسی ہے، کل کو وہ ہمارے خلاف جارحیت کرے تو کوئی ہمارے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف دو جمع دو ،چار موجود ہیں، سابق وزیراعظم ممکنہ فیصلے سے ڈرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو متنازع کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حملہ کر رہے ہیں کہ شاید الیکشن کمیشن ڈر کر اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے، سابق وزیراعظم اگر سڑکوں کو ناپنا چاہتے ہیں تو ہم نے بڑی سڑکیں بنائی ہیں ناپیں اور مارچ کریں، یہ یہی کچھ کرسکتے ہیں اور تو کچھ انہیں آتا ہی نہیں، کنٹینر پر تقریریں کریں۔