اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کا معاملہ نئی وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔معزز عدالت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو ایک موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ پالیسی وضع کرے سیکرٹری داخلہ وفاقی حکومت سے جبری گمشدگی سے متعلق ہدایات لیکر آگاہ کریں۔ کیس کی مزید سماعت 17مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے مدثر نارو اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو معاملہ نئی وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ عدالت میں جبری گمشدگی افراد کمیشن کی تازہ رپورٹ جمع کروائی گئی اس معاملے میں عدالتی معاون اور دیگر فریقین سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے تجاویز طلب کر لیں عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ایک موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ پالیسی وضع کرے سیکرٹری داخلہ وفاقی حکومت سے جبری گمشدگی سے متعلق ہدایات لیکر آگاہ کریں اس موقع پر لاپتہ افراد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 31 مارچ کی کمیشن رپورٹ ہے کہ 76 افراد مارچ میں لاپتہ ہوئے یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے عدالت نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ مارچ میں لاپتہ ہونے والے افراد کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کریں اس موقع پر مدثر نارو کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ میں قانون نہیں پڑھی ہوئی کوئی چور بھی ہوتا ہے تو اس کی بھی ضمانت ہوتی ہے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ مدثر نارو کی فیملی کے پاس مصدقہ رپورٹ ہے سیکریٹری داخلہ مدثر نارو کی فیملی سے رابطہ کریں سیکریٹری داخلہ مدثر نارو کی بازیابی سے متعلق رپورٹ عدالت جمع کرائیں اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے عدالت سے جواب جمع کرانے کے لیے تین ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی اس موقع پر عدالت نے کمیشن کے رجسٹرار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو اپنی کاروائی میں ہمدردی لیکر آئیں ان تک تو آپ کو خود پہنچنا چاہیے جبری گمشدگی کمیشن کی جانب سے لاپتہ افراد کی فیملیز کو مطمئن کرنا ضروری ہیلاپتہ افراد کی دوبارہ شکایت آئے گی تو عدالت کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرائے گی جب مدثر نارو کی فیملی کے پاس مصدقہ معلومات ہیں تو سیکریٹری داخلہ نے کیوں نہیں دیکھا جس ٹائم جس وقت بھی جو ہو یہ آپ لوگوں کی عدالتیں ہیں کیس کی مزید سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی گئی