اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ پر پولیس، رینجرز اور ایف سی تعینات کر دی گئی۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلی سطح کا اجلاس میں سیکرٹری قومی اسمبلی اور ایڈیشنل سیکرٹری نے سپیکراسد قیصر کو تحریک عدم اعتماد پر آج ہی ووٹنگ کرانے کی ایڈوائس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر من و عن عملدرآمد کے علاوہ
سپیکر اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے معاملہ پر مشاورت کی گئی،اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سیکرٹری قومی اسمبلی اور ایڈیشنل سیکرٹری اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری قومی اسمبلی اور ایڈیشنل سیکرٹری نے سپیکراسد قیصر کو تحریک عدم اعتماد پر آج ہی ووٹنگ کرانے کی ایڈوائس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر من و عن عملدرآمد کے علاوہ سپیکر اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری نے سپیکر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد نہ کرنے پر آرٹیکل سکس آپ پر ہی نہیں ہم پر بھی لگے گا۔ ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے ایڈوائس پر افطار کے بعد تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حتمی فیصلہ کرلیا تھا۔سپیکر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے عملہ کو ووٹنگ کے لیے تیار رہنے کی ہدایات بھی جاری کردی تھیں۔ سپیکر کے ووٹنگ کے فیصلہ پر اسد عمر سمیت حکومتی وزراء نے سپیکر سے ملاقات کرکے دوبارہ ووٹنگ کرانے سے منع کیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھی اسد قیصر کو ووٹنگ نہ کرانے کا حکم جاری کیا۔حکومتی دباؤ پر سپیکر ایک بار پھر گنتی کرانے کے فیصلہ سے ڈگمگا گئے ہیں
جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران صورتحال سے پریشان ہیں۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی طرف سے ووٹ ووٹ،حکومت کی جانب سے نوٹ نوٹ کے نعرے بازی کی جاتی رہی،شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے اراکین نے تقریر کے دوران بار بار ووٹنگ کرانے کیلئے آواز بلند کی جس کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے
اپوزیشن اراکین کو مخاطب کر کے کہا کہ جہاں ووٹ ہونگے وہاں ووٹ بھی ہوں گے بھائی۔وزیر خارجہ نے اپنی تقریر کے اختتام پر کون بچائے گا پاکستان،عمران خان،عمران خان کے نعرے لگائے۔دریں اثناء وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے اپنی تقریر کے اختتام پر ڈٹ کے کھڑا ہے کپتان،ٹھیک کریگا سب کپتان،بنے گا نیا پاکستان کے نعرے لگائے،شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی تقاریر کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین نے دونوں رہنماؤں کوسراہا۔