منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

”ٹرائٹوما“ ایک ایسا کیڑا جس کے کاٹنے سے انسانی دل مردہ ہوجاتا ہے،طبی ماہرین

datetime 16  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہیوسٹن(نیوز ڈیسک) ماہرین کے مطابق ”ٹرائٹوما“ نامی ایک بھنورا کاٹنے سے خوفناک مرض لاحق ہوسکتا ہے جس سے دل کے خلیات گھل کر ختم ہوجاتے ہیں اور مریض دم توڑدیتا ہے۔
”ٹرائٹوما یا کسنگ بگ “نامی کیڑے کے کاٹنے کے نتیجے میں چاگس نامی مرض پھیلتا ہے کیونکہ یہ منہ کے قریب کاٹتا ہے اس میں ایک ٹراپینسوما کروزائی نام کا ایک طفیلیہ (پیراسائٹ) پایا جاتا ہے جو دھیرے دھیرے دل کے پٹھوں کو ختم کرتا ہے اور مریض ہارٹ فیل ہونے سے مرجاتا ہے گویا یہ قلب کو کھاجاتا ہے۔لاطینی امریکا میں اس کا مرض عام ہے اور اس کے کاٹنے سے سالانہ 11 ہزار افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
ٹرائٹوما مچھرکی طرح انسانی خون توپیتا ہے لیکن اس کے برخلاف خون کے ذریعے اپنے جراثیم جسم میں داخل نہیں کرتا بلکہ بعض جراثیم بھرا فضلہ جلد پرچھوڑ دیتا ہے جس کے بعد کھجانے سے جلد میں خردبینی سوراخ پیدا ہوجاتے ہیں اور جراثیم اندر داخل ہوجاتا ہے اور یہ جراثیم خون کی منتقلی اور ماں سے بچے میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
اس کیڑے کے کاٹنے سے انفیکشن سے متاثر ہونے کے بعد وزن گرنا، بھوک کی کمی اور تھکاوٹ وغیرہ عام امراض ہیں جب کہ یہ جراثیم اتنے خطرناک ہیں کہ دل میں باریک باریک سوراخ بھی ہوجاتے ہیں۔ اس کا واحد علاج بروقت تشخیص ہے جس میں 2 اینٹی پیراسائٹک دوا مو¿ثر ثابت ہوسکتی ہیں جنہیں کم ازکم 3 ماہ تک کھلایا جاتا ہے۔ امریکی اداروں کے مطابق یہ مرض اب لاطینی امریکا سے امریکی ریاست ہیوسٹن میں بھی پہنچ چکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…