اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی حامد میر نے ٹویٹ کیا ہے کہ آج صبح سے کچھ لوگ ایمرجنسی کی بات کر رہے ہیں۔ اس بارے میں آئین بہت واضح ہے۔ ایمرجنسی کے اعلان کے لیے اسمبلی سے توثیق کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ عقل غالب آ سکتی ہے کیونکہ ایمرجنسی کی ضرورت نہیں ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ایک بڑی عالمی سازش ہے اور
دھمکی آمیز خط سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی بحران ملکوں میں آتے رہتے ہیں، کوئی نئی چیز نہیں ہے، تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری حق ہے لیکن یہ فارن امپورٹڈ کرائسز اور پاکستان کے خلاف باہر سے سازش ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو ایک ٹیلی فون کال پر کنٹرول کرنے والوں نے سازش کی، یہ ان لوگوں کو برداشت نہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک کے مفاد کے لیے فیصلے کرنے والی قیادت ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو نہیں بتا سکتے کہ کن ممالک نے دھمکی دی ہے، شک کیا جا رہا ہے کہ عمران خان حکومت بچانے کیلئے ایسا کر رہا ہے، مراسلہ پاکستان کے صحافیوں سے شیئر کروں گا، اپنی اتحادی جماعتوں کے ایک ایک نمائندے کو بلا کر بتاؤں گا، جتنا میں کہہ رہا ہوں اس سے بڑی سازش ہے، مراسلے میں واضح ہے، جو فیصلہ کرنا ہے کر لیں لیکن کہیں آپ بہت بڑی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔وزیراعظم نے کہا ہم نے اپنے مفادات کو کسی دوسرے ملک کیلئے قربان کیا، باہر کے لوگوں کوعادت نہیں کہ ایسی قیادت ہو جو ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔
لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ڈرامہ ہو رہا ہے، یہ ڈرامہ نہیں ہو رہا، میں ڈاکومنٹس سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا۔انہوں نے بتایا کہ جنگ میں حصہ لے کر کیا فائدہ ہوا، صرف نقصان ہی نقصان ہوا، جنگ میں قبائلی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہوا، ڈرون حملے ہوئے اور 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی، زکواة دینے والے زکواةلینے والے بن گئے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ
میں جو تباہی مچی ہے یہ اس سازش کا حصہ ہے جس کے تحت ہم نے اپنے ملک کے مفاد کو دوسرے ملک کے خاطر قربان کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ باہر کے لوگوں کو عادت نہیں ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت ہو جو اپنے ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے کہا تھا کہ ملک
میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، میں الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے، یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، میں ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھ سکیں گے کہ میں کس قسم کی بات کر رہا ہوں۔
Some people are talking about emergency since this morning. Constitution is very clear about that. Proclamation of emergency require endorsement from assembly. Hope sanity may prevail because there is no need of emergency. pic.twitter.com/1AjngI5dzc
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 30, 2022