اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

قومی اسمبلی کے کل (جمعہ)کے اجلاس کا ایجنڈا جاری، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل

datetime 24  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کے (کل) جمعہ کے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد بھی شامل ہے۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری ایجنڈے کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو صبح 11 بجے تلاوت کلام پاک سے شروع ہوگا، جس کے بعد پوچھے گئے سوالات کے جواب دیے جائیں گے۔

ایجنڈے کا تیسرا نکتہ 146 اراکین کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد ہے، جو آئین کے آرٹیکل 95 ون کے ساتھ قومی اسمبلی کے 2007 کے رولز اینڈ پروسیجر 37 کے تحت وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی جائے گی۔تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت پر ارکان وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرار داد پیش کریں گے جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان کی رائے میں وزیر اعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں۔قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی تحریک میں مطالبہ کیا جائے گاکہ وزیر اعظم ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں لہذا انہیں عہدے سے الگ ہونا چاہیے۔ایجنڈے میں عوامی مفاد کے معاملات پر اراکین اسمبلی توجہ دلا نوٹس پیش کریں گے اور متعلقہ وزرا اس حوالے سے موقف پیش کریں گے۔خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دو روز قبل ہی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں کا اجلاس 25 مارچ2022 بروز جمعہ دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاس میں طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔بیان میں کہا گیا تھا کہ اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس آئین کی دفعہ 54 (3) اور دفعہ 254 کے تحت تفویض اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا ہے۔اس ضمن میں کہا گیا تھا کہ اجلاس اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے جو موجودہ قومی اسمبلی کا 41 واں اجلاس ہو گا۔واضح رہے کہ آرٹیکل 54 کے مطابق کم از کم 25 فیصد اراکین کے دستخط کے ساتھ قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن جمع کروائی جائے تو اسپیکر کے پاس اجلاس بلانے کے لیے زیادہ سے زیادہ 14 دن کا وقت ہوتا ہے، اس لیے اسپیکر کو 22 مارچ تک ایوان زیریں کا اجلاس طلب کرنا تھا تاہم قومی اسمبلی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی تھی کہ 21 جنوری کو قومی اسمبلی نے 22 اور 23 مارچ کو او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس کے لیے اپنے چیمبر کے خصوصی استعمال کی اجازت دینے کے لیے ایک تحریک منظور کی تھی۔بیان میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپنے چیمبر کی عدم دستیابی کی وجہ سے سینیٹ سیکرٹریٹ کو ایوان زیریں کے اجلاس کے لیے اپنا چیمبر فراہم کرنے کو کہا تھا لیکن یہ بھی تزئین و آرائش کے کام کی وجہ سے دستیاب نہیں ہو سکا۔یاد رہے کہ مشترکہ اپوزیشن نے 8 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے ساتھ ہی قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔آئینی ضابطہ کار کے مطابق اسپیکر ریکوزیشن جمع کرانے پر 14 روز کے اندر اجلاس طلب کرنے کا پابند ہوتا ہے تاہم اسپیکر کی جانب سے 11 روز گزر جانے کے باوجود کوئی اعلان نہ سامنے آنے پر اپوزیشن نے دھمکی دی تھی کہ اگر پیر تک تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں کارروائی شروع نہیں کی گئی تو ایوان میں دھرنا دیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…