ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی متعارف

datetime 23  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹورانٹو(این این آئی) سرطان کے علاج میں کینسر زدہ ٹشو اور خلیات کی نشاندہی سب سے مشکل کام ہوتا ہے۔ اب میگنیٹک ریزونینس امیجنگ (ایم آرآئی) کی تبدیل شدہ ٹیکنالوجی سے دیگر تندرست حصوں کے مقابلے میں ہم سرطانی خلیات کو زیادہ روشن اور واضح دیکھ سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق کینیڈا کی واٹرلویونیورسٹی کی اس اختراع میں ایم آرآئی تصاویر میں سرطانی حصے

قدرے واضح اور روشن دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم اس کا دل و دماغ مصنوعی ذہانت (اے آئی)ہے جسے ایلیگزینڈر وونگ نے دیگرماہرین نے وضع کیا ہے۔تندرست خلیات کے مقابلے میں پانی سرطانی خلیات سے مختلف انداز میں گزرتا ہے۔ عکس کشی کے اس نئے طریقے کو سنتھیٹک کورریلٹڈ ڈفیوژن امیجنگ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں مختلف اوقاتِ کاراور زاویوں سے لی جانے والی تصاویر کو مختلف شدتوں پر دیکھتے ہوئے ان کی مکسنگ اور تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اس عمل میں مصنوعی ذہانت بھی اپنا کام کرتی رہتی ہے۔اس ضمن میں مختلف ہسپتالوں کے 200 مریضوں کا جائزہ لیا گیا جو پروسٹیٹ کینسرمیں مبتلا تھے۔ روایتی ایم آرآئی کے مقابلے میں سنتھیٹک کوریلٹڈ ڈیفیوژن امیجنگ بہت مثر ثابت ہوئی ۔ اس سے کینسر کے خلیات الگ الگ دکھائی دیتے ہیں۔ اس سے ڈاکٹر اور ریڈیالوجسٹ دونوں کو اصل مرض کی شناخت میں بہت آسانی ہوسکتی ہے۔ہم جانتے ہیں کہ اشعاعی عمل (ریڈی ایشن تھراپی)سے اطراف کے تندرست خلیات بھی شدید متاثر ہوتے ہیں۔ اسی طرح ادویہ پہنچانے کیلیے بھی کینسروالے خلیات کی درست نشاندہی بہت ضروری ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرطان کے علاج میں کینسر زدہ مقامات تک رسائی اب تک ایک بڑا چیلنج ہے۔پروسٹیٹ کینسر دنیا بھر کے مردوں میں عام ہے اور غریب ممالک میں بھی یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں اسی طریقے کو بریسٹ کینسر پر کامیابی سے آزمایا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں اور ماہرین نے اسے ٹیکنالوجی کو انقلابی اور گیم چینجر قرار دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…