ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

اوور لوڈ گاڑیاں کسی بھی صورت مین روڈ پر نہ آئیں،صوبائی حکومت نے خبر دار کر دیا

datetime 23  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے محکمہ معدنیات،انڈسٹریز، ٹرانسپورٹ اور محکمہ داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ اوور لوڈ گاڑیاں کسی بھی صورت مین روڈ پر نہ آئیں۔ معدنیات کے لیز سورس پر ویٹ مشین لگا کر مقررہ وزن سے زیادہ وزن نہ ڈالا جائے اور محکمہ ٹرانسپورٹ بھی مین روڈ پر اپنے ویٹ سٹیشن فوراً فعال کرکے ان گاڑیوں کی چیکنگ کرے اسی طرح انڈسٹریز کے

اضافی لوڈز کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی سائٹ پر انتظامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اضافی لوڈ کی صورت میں ان گاڑیوں کو بھاری جرمانے، لیز ایگریمنٹکو ختم کرنا اور گاڑیوں کے پرمٹ کو کینسل کرنے جیسے اقدامات کئے جائیں تاکہ اضافی لوڈ کی وجہ سے روڈز بھی خراب نہ ہوں اور عوام کو بھی مشکلات سے بچایا جاسکے۔ یہ ہدایت انہوں نے مہمند، صوابی اور بونیر اضلاع کی اوور لوڈ گاڑیوں کیلئے قائم کی گئی کیبنٹ کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں وزیر قانون فضل شکورخان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے معدنیات عارف احمدزئی اور محکمہ ٹرانسپورٹ، انڈسٹریز، معدنیات اور محکمہ داخلہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم وکیبنٹ کمیٹی چیئرمین شہرام خان ترکئی نے کہا کہ ان روڈز کی تعمیر پر عوام کے اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں اور چند ٹھیکداروں اور ٹرانسپورٹرز کے ذاتی فوائد کے لئے اضافی لوڈ کی صورت میں نہ صرف روڈز خراب ہورہے ہیں بلکہ انسانی جانوں کو بھی خطرہ ہوتا ہے اور ٹریفک نظام بھی درہم برہم ہو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور یہ تمام ادارے ہر صورت مقررہ وزن سے زیادہ لوڈ کی گاڑیاں نہ چھوڑیں۔شہرام خان ترکئی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں تمام فیصلوں کو حتمی شکل دیں تاکہ پھر یہ منظوری کیلئے اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں۔ شہرام خان ترکئی نے ہدایت کی کہ لیز ایگریمنٹ میں ترمیم اور دوسری تمام قسم کی اصلاحات کے لیے محکمہ قانون کے ماہرین سے پیشگی میٹنگ کی جائے تاکہ تمام لیز ہولڈرز پرویٹ مشین لگانا اور مقررہ وزن کی پاسداری پر عمل درآمد لازمی ہو۔ وزیر قانون فضل شکور خان نے کہا کہ جن علاقوں سے ریت گاڑیوں کی گزر ہو اور ماربل کے اضافی لوڈ کی صورت میں حادثات بھی ہوتے ہیں ان گاڑیوں کو ڈھانپا جائے اور ان عوامل پر قابو پانے کے لیے تجاویز بھی پیش کی جائیں۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے معدنیات عارف احمد زئی نے کہا کہ لیز ایگریمنٹ میں ترمیم اور ویٹ مشین کی سورس پر انسٹالیشن بشمول ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی مانیٹرنگ کی بدولت ان مسائل پر بہت جلد قابو پایا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…