اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے ترجمان ومعاون خصوصی برائے ابلاغ ڈاکٹرشہبازگل نے کہاہے کہ تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان موجودہ بحران سے مزیدطاقتور ہو کرنکلیں گے، ووٹ کو عزت دو کانعرہ لگانے والوں نے ووٹ خریدنے شروع کر دیئے، ہمارے نام پر جعلی اکائونٹس بنا کر پا ک فوج کے خلاف گالم گلوچ کرنے والوں کی تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ایف آئی اے کو بھجوا رہے ہیں،
پی ٹی آئی کا کوئی کارکن عدلیہ ، فوج اور عوام کے لئے گالی گلوچ نہیں کرے گا، پاک فوج ہمارافخراور سرکا تاج ہے، وہ قوم کی سرحدوں کی محافظ ہے ، سپریم کورٹ نے وفاداریاں بدلنے کے ریفرنس پر فیصلہ کرنا ہے کہ کیا یہاں ضمیر بکتے رہیں گے، تحریک انصاف کے منحرف اراکین اگر توبہ کر کے واپس آجاتے ہیں توانہیں گلے لگالیں گے۔پیر کو میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ہرشہری کو پر امن طریقے سے عوام تک اپنی آواز پہنچانے کا حق دیتا ہے۔ بلاول بھٹو نے حال ہی میں لانگ مارچ کیا جس کا اختتام ڈی چوک میں ہوا۔ ن لیگ کا جہاں دل کیاوہاں جلسہ کیا، اب تحریک انصاف یہ کررہی ہے تو سرمائے سے ضمیر خریدنے والے اس کو انتشار کہہ رہے ہیں۔ اپوزیشن کے پاس سرمائے کی جبکہ عمران خان کے پاس عوام کی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پہلے جلسہ کا اعلان کیا پھر جان بوجھ کر پنجاب میں ایک جماعت کے سیکرٹری نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں پہنچنے کا کارکنوں کوخط لکھا۔ عمران خان عوام سے بات کرنا چاہتیہیں جبکہ بولیاں لگانے والوں کوعوام کاخوف ہے، پہلے انہوں نے جلسہ کااعلان کیا تاہم بعد ازاں انہوں نے میڈیا پرایساماحول بنایاکہ انتشار پھیلے گا۔انہوں نے سوال کیاکہ انتشار کیوں پھیلے گا، اسلا م آباداتنا بڑاہے کہ ایک جگہ تحریک انصاف اوردوسری جگہ اپوزیشن جلسہ کرلے ، دودھ کادودھ اورپانی کا پانی واضح ہوجائے گا۔ بنیادی حق سے کسی کوروکا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمیں سچ سے مسئلہ ہے۔ ہم حبیب جالب کو بھی جیل میں ڈالتے رہے۔ اگر کوئی ضمیر بیچے تو کیا اس پر ہم نے بات نہیں کرنی اور اگرکوئی سچ با ت کرے اس سے ہمیں مسئلہ ہے۔ یہ منافقت ہے۔ یہی آج ہمارے معاشرے کو یہاں تک لے آئی۔ اسی منافقت کی بھینٹ صحافی بھی چڑھتے نظر آتے ہیں۔ سندھ میں دو تین صحافی سچ لکھنے پر قتل ہوئے۔ یہ گھٹیا سوچ ہمیں غلامی میں لے کر جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چور کو چور اور لٹیرے کو لٹیرا کہناپڑے گا جنہو ں نے بلے کے نشان پر انتخاب لڑا
اور رکن بنے وہ اگر جماعت چھوڑناچاہتے ہیں تو پہلے استعفیٰ دیں۔ مریم نواز شریف جرنیلوں کینام لے کر گالیاں دیتی رہیں۔ ملک کی سالمیت ، معیشت اور دفاع سے کوئی بھی بے خبر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی ان جیسے چوروں کو ملک کی باگ ڈور دی جاسکتی ہے ، جن کے چپراسیوں کے اکائونٹس میں 16 ارب روپینکلے۔ جو خواب مریم نواز دیکھ رہی ہیں وہ چکناچور ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے نام سے
جعلی اکائونٹس بناکر پاک فوج کو سوشل میڈیا پر گالیاں بکی جا رہی ہیں۔ ہم وہ کام نہیں کرسکتے جو یہ کرتے رہے ہیں۔ ہماری فوج ہمارا فخر اور سر کا تاج ہے۔ و ہ سرحدوں کا دفاع کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اکائونٹس کی تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ایف آئی اے کو بھجوا رہے ہیں۔ ہمارا کوئی ورکر عدلیہ ،فوج اورعوام کو گالیاں نہیں دے گا۔ عمران خان کا دل و دماغ فوج کے ساتھ کھڑاہے۔ایک سوال کے
جواب میں انہوں نے کہاکہ حق اور سچائی کی طرف سے جو بھی لوٹ کر آئے ضمیر فروش اپنی غلطی سمجھ کر واپس آجائے تو وہ ابھی تک ووٹ دینے کا اقدام نہیں کرسکے اس لئے انہیں شہباز گل بھی گلے سے لگاسکتا ہے۔ جو لوگ قرآن ہاتھ میں رکھ کر یہ تاثر دے رہے ہیں کہ انہوں نے پیسے نہیں لئے ، ہو سکتاہے کہ انہوں نے خود پیسے نہ لئے ہوں ، یہ بھی ہو سکتاہے کہ انہیں آئندہ انتخابات میں ٹکٹ کی یقین دہانی کرائی گئی ہو اور اس کے بعد انہیں ٹھیکوں پر کمیشن کے لارے لگائے گئے ہوں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران سے عمران خان اور پی ٹی آئی مزید طاقتورہو کر نکلے گی۔