پشاور(آن لائن) ملک بھر میں نویں جماعت میں امتحان دینے کیلئے عمر کی حد 14سال سے کم کرکے 12سال جبکہ میٹرک اور انٹر کی سطح پر نمبرنگ کے بجائے عالمی معیار کی گریڈنگ کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی۔اس کی منظوری گزشتہ روز وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت ادارے انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین(آئی بی سی سی) کے 171 ویں اجلاس میں کیا گیا
تعلیمی بورڈز کی چیئرپرسن کوثر رئیس کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئی بی سی سی کی جانب سے گزشتہ 50 برس میں پہلی مرتبہ سالانہ رپورٹ پیش کرنے پر سیکرٹری آئی بی سی سی پروفیسر غلام علی ملاح کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ اجلاس میں پہلی بار میٹرک سائنس بطور پرائیویٹ امیدوار کرنے کی منظوری دی گئی تاہم انٹر سائنس پرائیویٹ کرنے پر کمیٹی قائم کردی گئی۔ اجلاس میں انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر سعید الدین کو کھیل کمیٹی کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کیمبرج یونیورسٹی کے طرز پر میٹرک اور انٹر کے امیدواروں کو ایک یا دو کے بجائے متعدد امپروومنٹ کے مواقع دینے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ یہ بھی طے کیا گیا کہ نابینا افراد کو دوران امتحانات بورڈ لکھاری فراہم کرے گا اس سے قبل نابینا افراد خود ہی لکھاری کا انتظام کرتے تھے۔ اجلاس میں ایک ہی سال میں انجینئرنگ کے طلبہ کومیڈیکل کے مضامین کے امتحان دینے کے معاملے میں کمیٹی قائم کردی گئی جو آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی کے علاوہ تمام جامعات کو میٹرک، انٹر اور ڈپلومہ کرانے سے روک دیا گیا اور کہا گیا یہ حق صرف تعلیمی بورڈز کو حاصل ہے۔اجلاس میں خیبر پختونخواکے آٹھوں بورڈز کے سربراہوں نے شرکت کی