اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)راولپنڈی رنگ روڈ38.3 کلومیٹراور6لائن پر مشتمل ہوگا۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے سے معاشی سرگرمیوں کوفروغ ملےگا اور روزگارکےمواقع میسرآئیں گے۔اس کے علاوہ رنگ روڈ راول پنڈی اوراسلام آبادمیں ٹریفک کےدباؤکوکم کرنےمیں مددگارثابت ہوگا۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے
روزراولپنڈی کے تاریخی اور دیرینہ ’’رنگ روڈ منصوبے‘‘ کا سنگ بنیاد رکھ دیا منصوبے میں شامل مجوزہ ٹھلیاں انٹرچینج کے مقام پرباضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان ،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدکے علاوہ کمشنر راولپنڈی نے بھی شرکت کی اس موقع پر وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رنگ روڈ کی کل لمبائی38.3کلومیٹر ہوگی یہ منصوبہ بانٹھ موڑ سے ٹھلیاں تک بنایاجائے گامنصوبے کے تحت 8ہزار992کنال زمین خریدی جارہی ہے زمین خریداری پر 6ارب 72کروڑ 47 لاکھ 30ہزار روپے خرچ ہونگے زمین خریداری کے5ارب 90کروڑ 13لاکھ روپے صوبائی حکومت نے آرڈی اے کو پہلے ہی جاری کر رکھے ہیں جن میں سے2ارب 39کروڑ روپے کی زمین خریدی جاچکی ہے زمین خریداری کی مد میں آرڈی اے کے اکاؤنٹ میں 3ارب 51کروڑ 13لاکھ بیلنس میں موجودہیں13کروڑ 86لاکھ 40ہزار روپے سروسز منتقلی پر خرچ ہونگے منصوبے کے سول ورکس پر 23ارب 60کروڑ 62لاکھ10ہزار روپے لاگت آئے گی سول ورکس لاگت کی منظوری ایکنک پہلے ہی دے چکارنگ روڈ منصوبے پرمجموعی لاگت کا تخمینہ 30ارب 60کروڑ 69لاکھ 40ہزار روپے لگایا گیا ہے جبکہ رنگ روڈ 6رویہ سڑکوں پر مشتمل ہوگا،ہر لائن کی چوڑائی 3.65میٹر ہوگی دیگر شاہراؤں سے رابطہ قائم کرنے کے لئے بانٹھ،چک بیلی روڈ،اڈیالہ روڈ،چکری روڈ اور ٹھلیاں کے مقام پر5انٹر چینج تعمیر کئے جائیں گے یاد رہے کہ رنگ روڈ منصوبہ گزشتہ کئی دہائیوں سے التوا کا شکار تھا موجودہ حکومت کے دور میں اس منصوبے پر عملی کام کے آغاز سے قبل اس میں بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میںاینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے سابق کمشنرراولپنڈی اور راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے )کے سابق لینڈ کلکٹرولینڈ ایکوزیشن کمیشن کے چیئرمین کو گرفتار کر لیاتھا اینٹی کرپشن نے رنگ روڈ منصوبے میں بے قاعدگیوںکی تحقیقاتی رپورٹ مکمل ہونے پر گزشتہ سال13جولائی کو اینٹی کرپشن ایکٹ کی دفعہ 5/2/47کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 409،420، 468، 471 اور 166 کے تحت مقدمہ نمبر 6درج کیا تھا4صفحات پر مبنی ایف آئی آر میں غیر قانونی الائنمنٹ ،غیر قانونی معاوضوں اور ایوارڈز کی ادائیگی اور اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت دیگر الزامات ثابت ہونے راولپنڈی کے سابق کمشنرو رنگ روڈ منصوبے کے ڈائریکٹر کیپٹن (ر)محمد محمود اور آر ڈی اے کے لینڈ کلکٹر وسیم تابش کو گزشتہ روز گرفتار کر لیاتھاجبکہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ،ڈپٹی کمشنراٹک علی عنان قمر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر( ریونیو) راولپنڈی شعیب علی ، اسسٹنٹ کمشنر صدر راولپنڈی غلام عباس اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ عظیم شوکت اعوان کو بھی تبدیل کردیا گیاتھا۔