ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

عمران خان نے ایک ایم این اے کو کہا 3 سال اُن کی مان کر ناکام ہوا ہوں، پرویز الٰہی

datetime 16  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے گزشتہ روز انٹرویو میں دئیے گئے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم اتحادی ہیں اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آراء ہوتی ہیں، وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے، ہم نے حکومت چھوڑی ہے اور نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے۔پرویز الٰہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اتحادی ہیں

اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آراء ہوتی ہیں اور فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے، ہم نے حکومت چھوڑی ہے اور نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے۔پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت کا حصہ ہیں اور ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ہے، عوامی مسائل کی نشاندہی آج نہیں کی پہلے دن سے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت سے چلا جائے تو حکومت کا اپنا فائدہ ہے۔واضح رہے کہ پرویز الٰہی نے گزشتہ روز صحافی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ابھی بہت سے سرپرائز آنے ہیں، حکومت کو تو یہ بھی نہیں پتہ کہ کون ان کے ساتھ ہے اور کون نہیں، اس وقت حکومت کا کوئی اتحادی بھی 100 فیصد ان کے ساتھ نہیں ہے۔سماء نیوز کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے ایک ایم این اے کو کہا پہلے دن سے اپنی مرضی کرنی چاہیے تھی، تین سال ان کی مان کر ناکام ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کارجحان اپوزیشن کی طرف ہے اور عمران خان سو فیصد مشکل میں ہیں، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمن کا اتحاد پکا اور دیر پا ہے،جب مخالفین ایک شخص کیخلاف اکٹھے ہوتے ہیں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں،وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں آنا چاہتے ہیں تو ویلکم کریں گے۔

انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی ساری اتحادی جماعتوں کا رجحان سو فیصد اپوزیشن کی طرف ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمرا ن خان سو فیصد مشکل میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمن کا اتحاد پکا اور دیر پا ہے اور جب مخالفین ایک شخص کیخلاف اکٹھے ہوتے ہیں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی جانب سے وفود بھیجنے کا وقت گزر چکا ہے،وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں آنا چاہتے ہیں تو ویلکم کریں گے۔پرویز الٰہی نے کہاکہ وزیر اعظم ایک ایک ووٹ والے کے پاس جارہے ہیں اگر یہ کام وہ پہلے کرلیتے ہیں تو بہتر ہوتا۔ جب ان سے یہ سوال کیاگیا کہ حکومت کے اتحادیوں کارحجان کس طرف ہے تو چوہدری پرویز الٰہی نے دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا کہ اتحادیوں کا رجحان سو فیصد اپوزیشن کی طرف ہے اور عمران خان سو فیصد مشکل میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…