کراچی(این این آئی)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ررمیز راجہ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل ریونیو پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، جس کے بدلے میں ملک کی ساکھ میں بھی اضافہ ہوگا اور پھر ہم دیکھیں گے کہ کون آئی پی ایل کھیلنے جاتا ہے۔نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پی ایس ایل کے تصور کو بلند کیا جائے اور جاری ڈرافٹ سسٹم کے بجائے
نیلامی کا نظام متعارف کرایا جائے، جو کہ 2017 سے کام کر رہا ہے۔پی سی بی چیئرمین نے کہاکہ اگر سب کچھ اپنی جگہ پر ہوتا ہے تو پاکستان سپر لیگ آئی پی ایل کے اہم حریفوں میں سے ایک کے طور پر ابھرے گا، انہوں نے دعوی کیا کہ بہت سے کرکٹرز پاکستان ٹی ٹوئنٹی لیگ میں حصہ لینے کو ترجیح دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مالی طور پر خود مختار ہونے کے لیے نئی جائیدادیں بنانے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس ابھی پی ایس ایل اور آئی سی سی کے فنڈز کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ اگلے سال سے ماڈل پر بحث ہے، میں اسے اگلے سال سے نیلامی کے ماڈل میں تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ مارکیٹ سازگار ہیں، لیکن ہم فرنچائز کے مالکان کے ساتھ بیٹھ کر اس پر بات کریں گے۔ یہ پیسے کا کھیل ہے۔ جب پاکستان میں کرکٹ کی معیشت ترقی کرے گی، تو ہماری عزت بڑھے گی۔رمیز راجہ نے کہاکہ اس مالیاتی معیشت کا بنیادی محرک پاکستان ہے۔ اگر ہم پی ایس ایل کو نیلامی کے ماڈل میں لے جائیں اور پیسے میں اضافہ کریں تو پھر ہم دیکھیں گے کہ پی ایس ایل پر کون آئی پی ایل کھیلنے جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی صرف دو مقامات پر کھیلنے کے بجائے متعدد مقامات پر میچ منعقد کرنے پر غور کر رہا ہے۔ لیگ اگلے سال سے ہوم اینڈ اوے ڈھانچہ اپنا سکتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اگلے سال سے پی ایس ایل ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر ہو۔ گیٹ منی بہترین ہوگی اور ہم پی ایس ایل کے تصور کو بلند کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر بہتر کرنا چاہتے ہیں تو پیسہ خرچ کرنا پڑے گا۔ جب آپ ڈرافٹ سسٹم سے اس پر جائیں گے، تو دنیا کا ٹیلنٹ اچانک آپ کے لیے دستیاب ہو جائے گا۔ میں نے کچھ فرنچائز سے بات کی ہے۔ وہ اس کے ساتھ تجربہ کرنے میں کافی خوش ہیں۔ میں دوسروں سے بھی بات کروں گا۔