جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

عمران خان باؤلا ہو گیا ہے، اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے، مولانا فضل الرحمان

datetime 11  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ ایک ہوتا ہے پاگل، اس سے اونچا درجہ ہے باؤلا، شرافت تو اس میں پہلے ہی نہیں تھی۔میڈیا سے بات چیت ک کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی زبان بتارہی ہے کہ آپ وزیراعظم کے منصب پربیٹھنے کے اہل نہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک ہوتا ہے پاگل، اس سے اونچا درجہ ہے باؤلا، شرافت تو اس میں پہلے ہی نہیں تھی، پیدائشی طور پر شرافت سے محروم ہے، جانے کس معاشرے میں پلا بڑھا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں عدم اعتماد پیش ہو چکی ہے کس طرح عوام میں تقریرکررہا ہے، کس طرح ڈی چوک میں لانے کی بات کررہا ہے، اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے، پاکستان مزید اس قسم کے لوگوں کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ عدم اعتماد اکثریت کا معاملہ ہے، آرام سے رہو، اپ سیاسی جنگ لڑو، پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے، ملک کے صدور کے خلاف مواخذے کی تحریکیں آتی ہیں، وزیراعظم اور سپیکر کے خلاف تحریکیں آتی ہیں، ہواس باختہ کیوں ہوگئے ہو۔ انہوں نے کہاکہ مغرب کی تیار کر دہ ایک روح آپ کے اندر ڈالی گئی، پاکستان میں ایسی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، ہم آپ کے خلاف جہاد لڑ رہے ہیں، عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی اگر احتمال ہے نہیں بھی ہوسکتی ہے، مت سوچو، پھر معاملات سڑکوں پر آئیں گے، انارکی کی طرف جائیں گے، ہم سے نہ کہا جائے آپ ایسا نہ کریں نظام نہ لپیٹ دیاجائے، اصل چیز اس کا خاتمہ ہے، جس قیمت پر بھی اس کا خاتمہ ہوگا سیاسی میدان میں رہیں گے، آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پیسہ کی بات کر نا ہے، اگر ہم نے پیسے کمائے ہیں، پرمٹ لئے ہیں، آپ کی حکومت خیبر پختون خوا میں پانچ سال رہی ہے، ابھی بھی حکومت کررہے ہو،

ہمت ہے تو کیس لاؤ، جب کوئی مقدمہ لا ہی نہیں سکتے،یہ گالیاں دے رہا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے عمران خان کو ڈیزل کہنے سے منع کرنے کے صحافی کے سوال پر فضل الرحمان نے کہا کہ فوجی بیوروکریسی ہمارے لیے قابل احترام ہیں، اسی طرح سول بیوروکریسی بھی ہمارے قابل احترام ہے، آئین میں تمام اداروں کا کردار واضح ہے، تمام ادارے اپنے کام سے کام رکھیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ

ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم غیر جانب دار اور نیوٹرل ہیں، اور آج ملک کا وزیراعظم کہتا ہے کہ نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے، اس بات کا کیا مطلب ہے، عمران خان کے بیان کے مطابق تو نیوٹرل صرف جانور ہوسکتا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے شکوہ کیا کہ ماضی میں عمران خان کے چھوٹے چھوٹے جلسوں کو بڑا بنا کر پیش کیا جاتا رہا، ہم نے اس کی افسانوی تقریریں سنیں لیکن اب عوام ان کی بات پر یقین کرنے والے نہیں، اب انہیں موقع مل چکا، اب کوئی ان کی بات پر یقین کرنے والا نہیں، اب یہ آزمائے جاچکے، اب یہ بے نقاب ہوچکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…