اسلام آباد(مانیٹرنگ، این این آئی)وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک نے بیٹے سمیت جمعیت علمائے اسلام (ف)میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے اپنے گھر سے دنیا نے انکے خلاف عدم اعتماد کی آواز سن لی ہے،ہمارے کپتان کہتے ہیں بڑا کھلاڑی ہوں مجھے مقابلہ کرنا آتا ہے،
عدم اعتماد کا مقابلہ کا تو وہ سوچ رہا ہے کیا اس نے ملک میں مہنگائی کے لئے ایسی کوشش کی؟کیا اس ملک میں عام آدمی کی غربت کے خاتمہ اور معیشت کی بحالی کی صلاحیت ہے؟،فارن فنڈنگ تمہیں امریکا، اسرائیل اور بھارت سے ہوئی،تمہارے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے تمہارا چہرہ لوگوں کے سامنے آچکا ہے،عدم اعتماد کامیاب ہوگی ہمیں دھمکیاں مت دو،تمہاری نسل تو یہودیوں کے گھر پل رہی ہے،تمہارا حشر بھی اشرف غنی جیسا ہوگا،تمہارا ذاتی کردار بدبودار اور تعفن سے بھرا ہے،اپنی شکل دیکھو اور ریاست مدینہ کو دیکھو۔ان کاکہنا تھا کہ ہم عمران خان کا وہ حال کریں گے جو اشرف غنی کا ہوا، ان کا کہنا تھا کہ لاس اینجلس سے لے کر ڈی چوک تک عمران خان کا کردار بدبودار ہے، جمعرات کو وزیر ذدفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں لیاقت خٹک نے جمعیت علماء اسلام (ف)میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی،لیاقت خٹک کے صاحبزادے احد خٹک نے بھی جمعیت علماء اسلام ف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت خٹک نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتا ہوں،جمعیت علمائے اسلام (ف) میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے وعدے پورے نہیں کئے،نئے پاکستان کا وعدہ کیا جو پورا نہ ہوا اس سے پرانا پاکستان اچھا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ لیاقت خٹک اور احد خٹک کو جمعیت علماء اسلام میں شمولیت پر خیر مقدم کرتا ہوں،امید ہے انکے اس فیصلے سے جمعیت علماء اسلام کے نظریہ کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ لیاقت خٹک کی اپنی ایک اہمیت اور حیثیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعلی پرویز خٹک کے بھائی ہیں اور صوبائی اسمبلی کے رکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ انکے اپنے گھر سے دنیا نے انکے خلاف عدم اعتماد کی آواز سن لی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے کپتان کہتے ہیں بڑا کھلاڑی ہوں مجھے مقابلہ کرنا آتا ہے،عدم اعتماد کا مقابلہ کا تو وہ سوچ رہا ہے کیا اس نے ملک میں مہنگائی کے لئے ایسی کوشش کی؟کیا اس ملک میں عام آدمی کی غربت کے خاتمہ اور معیشت کی بحالی کی صلاحیت ہے؟،ایک کروڑ نوکریوں کا لالچ دیا کیا اس ناکامی کا دفاع کرنے کی صلاحیت ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کہہ دیا تھا اس میں صلاحیت نہیں یہ کسی ایجنڈے پر آرہا ہے،لوگوں نے ان سے امیدیں
وابستہ کیں،کیا وہ اقتدار کو بچانے کی صلاحیت ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں استعمال نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہتا ہے میرے خلاف مغرب سازش کررہا ہے،تم اپنے طور پر وہاں گئے اور ملاقات انہوں نے بخشی تو آپ نے جشن منایا،امریکا مخالف تحریک اگر کسی نے چلائی وہ ہم نے چلائی،ماضی میں استعمار کی کالونیاں بنانا اسکے خلاف جنگ ہماری قربانیوں سے بھری ہیں۔ انہوں ں نے کہاکہ فارن فنڈنگ تمہیں امریکا، اسرائیل اور بھارت
سے ہوئی،تمہارے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے تمہارا چہرہ لوگوں کے سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ کو کوئی حق نہیں کہ پاکستان پر حکومت کرو،عدم اعتماد کامیاب ہوگی ہمیں دھمکیاں مت دو،ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی تمہاری نسل ایسی نہیں جو یاد رکھے،تمہاری نسل تو یہودیوں کے گھر پل رہی ہے،تمہارا حشر بھی اشرف غنی جیسا ہوگا،میرے کردار کا مقابلہ کرنا ہے تو میدان میں آؤ۔ انہوں نے کہاکہ تمہارے آباو و اجداد کو بھی جانتا
ہوں انکے کردار کو بھی جانتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتوں کے حکم پر آپ نے ایف اے ٹی ایف کا کہنا مانا،چین کو ناراض کیا جو امریکا کی خوشی کے لئے آپ نے کیا،آپ نحوست کی علامت ہیں پاکستان پر مسلط ہے،تمہارا کردار کیا ہے جسے اپنے کردار پر نہ حیا آئے نہ شرمندہ ہو،تمہارا ذاتی کردار بدبودار اور تعفن سے بھرا ہے،اپنی شکل دیکھو اور ریاست مدینہ کو دیکھو انہوں نے کہاکہ ہم اس ملک کی سیاست کو جانتے ہیں،ہم نے آمروں کے ساتھ بھی لڑائی لڑی ہے تم کیا چیز ہو۔