اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) یوکرین نے ملک کو جنگی رضاکاروں کیلئے ویزہ فری کردیا، جس کا دل کرے آئے اور آکر روس سے لڑے ،کیونکہ روسی فوج کے خلاف لڑنے میں مدد کے لیے یوکرین آنے والے غیر ملکیوں کو پہلے ویزا حاصل کرنے کے لیے اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز دستخط کیے گئے ایک حکم نامے میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ان غیر ملکیوں کے لیے ”عارضی ویزا فری نظام” کا اختیار دیا جو ملک کے دفاع میں مدد کرنا چاہتے ہیں، جو فوری طور پر نافذ العمل ہے۔ یہ پالیسی روسی شہریوں کیلئے نہیں ہے، جنہیں ”جارح ریاست کے شہری”کہا جاتا ہے۔ویزا فری پالیسی زیلنسکی کی جانب سے یوکرین کی مسلح افواج یا علاقائی دفاعی افواج کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے ایک بین الاقوامی لشکر بنانے کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔یوکرین کے صدر کی ویب سائٹ پر ایک بیان کے مطابق، ”کوئی بھی شخص جو یوکرین، یورپ اور دنیا کے دفاع میں شامل ہونا چاہتا ہے، وہ آکر روسی جنگی مجرموں کے خلاف یوکرینیوں کے شانہ بشانہ لڑ سکتا ہے۔”لشکر میں شامل ہونے کے لیے ایک درخواست ممکنہ رضاکاروں سے اپنے فوجی تجربے کی تفصیل طلب کرتی ہے اور تجویز کرتی ہے کہ وہ اپنا ”ذاتی تحفظ” لے کر آئیں، بشمول ایک ہیلمٹ اور باڈی آرمر۔2014 کے بعد سے، جب روس نے یوکرین کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا تھا، ہزاروں غیر ملکی اس ملک میں تنازع کے دونوں اطراف سے لڑ چکے ہیں۔