اسلام آباد(این این آئی)ترجمان مسلم لیگ (ن )مریم او ر نگزیب نے وزراعظم عمران خان کے خطاب پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پٹرول اور بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان عمران صاحب کا نوکری بچانے کی ناکام کوشش ہے،تین سال میں 15 روپیہ بجلی بڑھائی اور آج نوکری بچانے کے لئے پانچ روپیہ سستی کر دی ،تین سال میں پٹرول 70 روپیہ بڑھا کر نوکری بچانے کے کئے 10 روپیہ سستا کر دیا ہے ،
یہ کمی عوام کے درد اور مسائل کے احساس کی وجہ سے نہیں بلکہ تحریک عدم اعتماد کے بڑھتے خوف کی وجہ سے ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جب عوام چلا رہے تھے، بلبلا رہے تھے، مسلم لیگ (ن) پٹرول میں کمی کی دہائی دے رہی تھی، اس وقت بجلی اور پٹرول کی قیمت کم کیوں نہ کی؟۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب یہ بتائیں کہ آج کرنٹ اکائونٹ خسارہ ہے؟آپ نے 7 ماہ میں12 ارب ڈالر کرنٹ اکائونٹ خسارہ دیا ہے،رفتار یہی رہی تو کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گا جو آج تک کسی حکومت میں نہیں ہوا ،جی ڈی پی کے لحاظ سے یہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ مشرف حکومت کے بعد پی ٹی آئی کے دور میں بلند ترین ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب دعویٰ کررہے ہیں کہ ہم نے 6000 ارب روپے ٹیکس جمع کیا لیکن جھوٹ عمران صاحب جھوٹ ہی ہوتا ہے ،مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں 4000 ارب ٹیکس جمع کیا تھا، جی ڈی پی کے تناسب سے ہمارے دور کا ٹیکس ریونیو اب بھی زیادہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) 11.2 فیصد پر ٹیکس ریونیو چھوڑ کر گئی تھی ، عمران صاحب 11.2 فیصد کی شرح پر نہیں پہنچ سکے ۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی کم دکھانے کے لئے عمران صاحب پی پی پی کے 1970 کے اور مسلم لیگ (ن) کے 1990 کے اعداد شمار استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ
عمران صاحب مسلم لیگ (ن) کے آخری دور حکومت میں مہنگائی 3.4 فیصد کی کم ترین سطح پر تھی،آج 20 فیصد سے زائد مہنگائی ہے، غریب لوگوں سے پوچھیں کہ مہنگائی کتنی ہے ۔انہوںنے کہاکہ کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی مسلم لیگ (ن) کے دور میں 2 فیصد پر تھی ، پی ٹی آئی کے دور میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ۔
انہوںنے کہاکہ ہندوستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مقابلے میں پاکستان میں مہنگائی دوگنا سے زیادہ ہے ،اکانومسٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک ہے، ارجنٹائن، ترکی اور پاکستان پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں ،پٹرول مہنگا کرنے پر شور مچاتے تھے، عمران صاحب منی لانڈرنگ کم کریں، ٹیکس چوری کم کرائیں تاکہ پٹرول سستا ہو۔
انہوں نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول جب 94 ڈالر فی بیرل تھا تو پاکستان میں 82 روپے فی لیٹر پر دستیاب تھا ، اْس وقت عمران صاحب مسلم لیگ (ن) حکومت پر تنقید کرتے تھے،چند دن پہلے عالمی مارکیٹ میں پٹرول 94 ڈالر فی بیرل پر تھی، پی ٹی آئی کے دور میں پٹرول فی لیٹر 160 روپے ہے ،ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 200کا نہیں ہوا لہذا اس لحاظ سے بھی پٹرول فی لیٹر 130 روپے ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہاکہ تین سال میں اوسطا ہر سال عمران صاحب کا بجٹ خسارہ 3400 ارب روپے سے زیاد ہے ،مسلم لیگ (ن) کے دور میں سالانہ بجٹ خسارہ 1600 ارب روپے سے کم تھا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب نے تقریر میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں خسارے سے متعلق سفید جھوٹ بولا ، پاکستان کی تاریخ کے مجموعی قرض کا 66 فیصد صرف تین سال میں لینے والے عمران صاحب کو قرض کی باتیںنہیں کرنی چاہئیں۔