جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کی عدالتیں آزاد جموں کشمیر کے فیملی کیسز نہیں سن سکتیں، ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

datetime 28  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں آزاد جموں کشمیر کے فیملی کیسز نہیں سن سکتیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی فیملی کورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کرنے کے بعد جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

آزاد جموں کشمیر کے ایک خاندان بارے اسلام آباد کی فیملی کورٹ میں مقدمہ کی سماعت کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی گئی تھی جس پر درخواست گزار وکیل خلیق الرحمن سیفی نے موقف اپنایا تھا کہ پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ 1951 کی دفعہ 14b کے تحت آزاد جموں کشمیر کے شہری کو پاکستان کا شہری قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس لئے پاکستان کی عدالتیں ان کے سول اور خاندانی معاملات سے متعلق مقدمات کی سماعت کے مجاز نہیں ہیںاس کے ساتھ ہائی کورٹ اسلام آباد کے 2016 میں ہونے والے ایک فیصلے کا حوالہ دیا جس کے تحت آزاد کشمیر کے شہری کے مقدمات پاکستان میں نہیں سنے جا سکتے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کورٹ نے اسلام آباد کی ایک فیملی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا جس میں فیملی کورٹ نے نان نفقہ کی ذمہ داری ابرار نامی آزاد کشمیر کے شہری پر ڈالی تھی جس کے خلاف اس کی سابقہ بیوی نے مقدمہ درج کر رکھا تھا۔

(خیال رہے کہ میاں اور بیوی دونوں کا تعلق آزاد جموں کشمیر سے ہے) اور عدالت نے نان و نفقہ سے متعلق کیس کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے خاتون نسیم اختر کے حق میں یکطرفہ فیصلہ سناتے ہوئے نان و نفقہ کی ذمہ داری اس کے شوہر ابرار پر ڈالی جو نو لاکھ روپے تھی اور فیصلے پر عملدرآمد کیلئے ابرار کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور ابرار کو گرفتار کیا گیا جس پر ان کے وکیل نے ان کی ضمانت کرواتے ہوئے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی کہ پاکستان کی کسی عدالت کو آزاد جموں کشمیر کے شہری کے خلاف سوائے فوجداری جرم کے کوئی مقدمہ سننے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ اس پر ایڈیشنل سیشن جج نے ان کی اپیل خارج کر دی جس پر وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس کی سماعت جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کی اور دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو پیر کے روز سنایا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…