کراچی/بدین(این این آئی)بلاول بھٹو کی قیادت میں بدین پہنچنے والے لانگ مارچ کی آمد سے قبل انتظامیہ نے ڈی سی چوک کے اطراف کے علاقوں کو خار دار تار شامیانے اور بیریئر لگا کر بند کر دیاگیا،شہریوں اور رہائیشوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے ویڈیو ٹوئٹ کردی اور کہاکہ شہزادہ سلطنت زردارکے شہزادے بلاول زرداری کی آمد سے قبل بدین کے راستے بند کردیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو کی قیادت میں کراچی سے نکلنے والے عوامی مارچ کی بدین آمد سے قبل پولیس اور انتظامیہ نے بلاول بھٹو کے خطاب کے مقام ڈسی چوک کے چاروں اطراف کا مین کراچی روڈ سمیت بائی پاس روڈ بدین شہر کا داخلی راستہ سمیت اطراف کی آبادیوں کی گلیاں خار دار تار شامیانے اور بیریئر لگا کر روڈ اور گلیاں بند کر دیں راستے بند ہونے کے باعث کراچی اور دیگر شہروں کی جانب آنے جانے والے مسافروں اور شہریوں کو مشکلات کا سامناکرناپڑا۔بند کئے گئے راستوں پر سرکاری اور نجی ہسپتال اور لیبارٹریز ہونے کے باعث علاج اور ٹیسٹ کے لئے گاڑیوں اور رکشوں پر آنے والے مریضوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ایک مصوم بچے کو اپنی گود میں لئے پیدل ہسپتال جانے والی بچے کی ضعیف دادی نے سخت اور غصہ کے انداز میں بتایا کہ میری بیٹی زچگی کے باعث پیدل چلنے سے قاصر تھی ظالموں نے رکشے کو بھی روک لیا اور ہسپتال نہیں جانے دیا اور ہم مجبور ہو کر مصوم بچے کو پیدل ہسپتال لے کر جا رہے ہیں جبکہ میری بیماری بیٹی رکشہ میں ہی ٹرپ رہی ہے. جی ڈی اے کے پارلمانی لیڈر حسنین مرزا نے بھی اپنے شیڈول کے مطابق اپنے گروپ کا سابق کونسلرز شہریوں اور کارکنوں کے ہمراہ منو بھائی تھلیسمیاں کئیر سنٹر تھلیسیمیا کی بیماری میں مبتلا بچوں کو خون کا عطیہ دینے کے لئے پہنچنا تھا
راستے بند ہونے کی وجہ سے سرکاری افسران اور ملازمین کی رہائیشی کالونی ایگروول کے متبادل راستے سے ہوتے ہوئے تھلیسمیاں سینٹر پہنچے اور حسنین مرزا نے اپنے سابق کونسلرز اور کارکنوں کے ہمراہ خون کا عطیہ دیا۔بدین کے سماجی رہنماں اور شہریوں نے بدین میں بلاول بھٹو کی آمد سے قبل روٹس کے اطراف کے روڈ اور گلیاں اور کاروبار بند کرانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا مارچ کا نام عوامی مارچ جبکہ مارچ مصیبت پریشانی
اور مشکل بھی عوام کے لئے جو انتہائی افسوس ناک عمل ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے ضلعی عہدیداروں اور جیالوں نے اس کو پیپلز پارٹی دشمنی اور لانگ مارچ کو ناکام کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ڈسٹرکٹ سیکرٹری اطلاعات میر حسن کھوسو اور حاجی میر ملاح نے راستوں کی بندش عمران نیازی حمایتی حکومت انتظامیہ اور پولیس کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا یہاں کی حکومت انتظامیہ اور پولیس عمران خان کی حمایتی ہے
اور روڈ رستے گلیاں بند کر کہ کارکنوں اور شہریوں کو بلاول بھٹو اور لانگ مارچ کے شرکا کے استقبال سے روکا جا رہا ہے. لانگ مارچ کی آمد سے قبل ایس ایس پی بدین شاہنواز چاچڑ کمشنر حیدرآباد ندیم رحمان میمن اور ڈی سی بدین شاہنواز خان نے لانگ مارچ روٹس کا دورہ کیا اور سیکورٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے وڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ جیو یا مرو… لیکن ہٹو بچو زرداری کا بیٹا آرہا ہے۔انہوں نے کہاکہ شہزادہ سلطنت زردارکے شہزادے بلاول زرداری کی آمد سے قبل بدین کے راستے بند کردیئے گئے۔انہوں نے کہاکہ خاتون اپنے بیمار بچے کو لیکر نکلی تو غلام انتظامیہ کی جانب سے اسپتال کے دروازے بھی بند کردیئے گئے۔ یہ مارچ صرف ایک خاندان کی کرپشن کے تحفظ کا مارچ ہے۔