پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

ای پاسپورٹ پرنٹنگ کمپنی کی نااہلی حساس معلومات تک بھارتیوں کی رسائی کا انکشاف

datetime 26  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اگلے ماہ سے ای پاسپورٹ کا اجرا شروع کردے گا۔ مگر اس نئی سہولت کی تشویشناک بات یہ ہے کہ نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی جو ان پاسپورٹ کو پرنٹ کرنے کی مجاز ہے، اس نے اب تک اس حوالے سے درآمد کی گئی مہنگی مشین 3برس گزرنے کے باوجود نصب نہیں کی اور ابتدائی طور پر 6لاکھ وہ صفحہ جس میں چپ نصب ہوگی اور جس چپ میں پاسپورٹ ہولڈر کی مکمل اور حساس معلومات محفوظ ہوں گی، وہ صفحہ جرمنی کی ایک کمپنی سے درآمد کیا جارہا ہے اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ مذکورہ جرمن کمپنی کے 80فیصد ملازمین بھارتی ہیں جن کی ان تمام حساس معلومات تک رسائی ہوگی۔

روزنامہ جنگ میں اسد بن حسن کی خبر کے مطابق اس حوالے سے نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح تونیو کا کہنا تھا کہ مشین کی تنصیب کا کام جاری ہے اور مذکورہ صفحہ عارضی طور پر درآمد کیا گیا ہے۔دوسری جانب  ملنے والی دستاویزات کے مطابق حکومت نے ای پاسپورٹ کے اجراکا فیصلہ کیا۔ اس میں منسلک ایک صفحہ (ڈیٹا پیج) جس میں چپ نصب ہو جس میں پاسپورٹ ہولڈر کی تمام معلومات موجود ہوں (نادرا چپ سے بھی کہیں زیادہ) مذکورہ اسمارٹ کارڈ صفحے کے لیے 2018ء میں ایک متنازع پاکستانی کمپنی کے ذریعے جرمنی کی ایک کمپنی Muhlbauer GmbH &Co سے 1200ملین روپے ( ایک ارب 20کروڑ) روپے میں معاہدہ کیا گیا اور 17اکتوبر کو مذکورہ مشین 40فٹ کے 8 کنٹینر میں پیک پاکستانی سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کی حدود میں پہنچا دی گئی۔ ای پاسپورٹ کا اجرا کرنیوالے نیشنل پرنٹنگ کاپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح تونیو کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈیٹا پیج پر نصب چپ میں تمام معلومات جو نادرا چپ میں موجود نہیں ہوتیں، وہ بھی ہوں گی۔

ہمارا ادارہ بہت جلد بینکوں کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ بھی تیار کرنا شروع کردے گا کیونکہ ابھی یہ درآمد کئے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا پیج کی درآمد کچھ عرصے کے لئے ہے اور ان کو ”یاد“ نہیں کہ کتنی تعداد میں ڈیٹا صفحات درآمد کئے جائیں گے۔ (ذرائع کے مطابق 6لاکھ) وہ حساس معلومات تک بھارتیوں کی رسائی کا جواب گول کرگئے۔ اسی حوالے سے ڈائریکٹر پاسپورٹ و امیگریشن اسلم زیب سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی، ان کو میسج بھی کیا گیا مگر اُنہوں نے بات کرنے سے گریز کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…