اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد ماہرین نے فی بیرل تیل کی قیمت 125 ڈالر کی ہوشربا سطح تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے کی صورت میں
عالمی معیشت بحران کا شکار ہو جائے گی۔یوکرین پر روس کے حملے کی صورت میں تیل کی عالمی مارکیٹ بے قابو ہو سکتی ہے اور خام تیل کی فی بیرل قیمت 125 ڈالر تک بھی جا سکتی ہے، ایسے میں 2008 کے عالمی معاشی بحران جیسی صورتحال پیدا ہو جانے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بے قابو ہوئیں تو پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمت 200 سے 225 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی کا خوفناک طوفان آئے گا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 12 روپے 3 پیسے فی لیٹر کے بعد نئی قیمت 159 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہوگی۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 154 روپے 15 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 8 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور اب نئی قیمت 126 روپے 56 پیسے فی لیٹر ہوگی۔لائٹ ڈیزل کی قیمت 9 روپے 43 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 123 روپے 97 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔