ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیازی کے جھوٹوں سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا، آئی ایم ایف کی شرائط مان کر ایٹمی قوت کو زنجیروں میں جکڑ دیا گیا،حمزہ شہباز

datetime 10  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، جھوٹ پر جھوٹ بولنے سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا، کمر کس لی، اب حکمرانوں پر عدم اعتماد ہوگا، پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی تحریک عدم اعتماد پہلے وفاق میں آئے گی یا صوبے میں۔حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 4 سال میں کرپشن انڈیکس میں 16 پوائنٹس اضافہ ہوا،

عمران نیازی کو پتہ نہیں چلتا، جو پرچی پر لکھا آتا ہے بول دیتے ہیں، عمران نیازی کل بھی رو رہے تھے، پرانے راگ الاپ رہے تھے، عمران نیازی کے جھوٹوں سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا، آئی ایم ایف کی شرائط مان کر ایٹمی قوت کو زنجیروں میں جکڑ دیا گیا۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عوام سے 50 لاکھ گھروں اور ایک کروڑ نوکریوں کا جھوٹ بولا گیا، سیاستدانوں کا رابطہ تمام سیاستدانوں سے ہونا چاہیے، عمران نیازی نے نئی روایت ڈالی کہ کسی سے ہاتھ نہیں ملائوں گا، تنہا جماعت چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی دوبارہ سے سر اٹھا رہی ہے، سکیورٹی فورسز نے قربانیاں دے کر دہشتگردی پر قابو پایا۔انہوںنے کہاکہ فیصل واوڈا 4 سالوں سے جھوٹ بولتے رہے ،کل پی ٹی آئی کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوا ۔شہزاد اکبر گلہ پھاڑ پھاڑ کر بولتے رہے ،وزیراعظم ہائوس میں بیٹھ کر نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھا گیا کہ شہباز شریف مرکزی کردار ہیں ۔22 ماہ اکانٹ منجمد رکھنے کے بعد برطانوی عدالت نے شہباز شریف کو کلین چٹ دی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان قوم کو توشہ خانہ، فارن فنڈنگ کا حساب دیں ۔احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے جھوٹ بولے ،یہ ٹی بوائے کے نام پر پیسے منگوانے کا حساب دیں ،نیازی صاحب آپ کے جھوٹ سے اس قوم کا پیٹ نہیں بھرتا، کسان کو کھاد نہیں ملتی ۔قوم آپ کا احتساب کرے گی، یہ جھوٹ بول کر اللہ کہ پکڑ میں آئے ہوئے ہیں ،

اس شخص کو آئینی طریقے سے ہٹانا قومی فرض بن چکا ہے ۔قوم سیاسی جماعتوں کی طرف دیکھ رہی ہے ،ہم نے اب کمر باندھ لی ہے۔ تحریک عدم اعتماد ہو گی۔ پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی کہ عدم اعتماد پہلے صوبے میں آئے یا وفاق میں ہمارے سب سے رابطے ہیں ۔حکومتی اتحادی جماعتیں بھی سیاسی جماعتیں ہیں، ان سے رابطے رہتے ہیں ،ایک اکیلی سیاسی جماعت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی ،ابھی ون پوائنٹ ایجنڈے ہے کہ عمران نیازی کی چھٹی ہونی چاہیئے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…