ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

بھارت میں باحجاب طالبہ کی مزاحمت، طالبان کا ردعمل بھی سامنے آگیا

datetime 10  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل ، بنگلورو (این این آئی ) افغانستان میں طالبان حکومت کے نائب ترجمان نے بھارت میں انتہا پسند جتھے کے سامنے ڈٹ جانیوالی طالبہ مسکان کے معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں حجاب کیلئے مسلمان لڑکیوں کی جدوجہد بتاتی ہے کہ یہ عربی، ایرانی، مصری اور پاکستانی ثقافت نہیں بلکہ یہ ایک اسلامی اقدار ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق

افغانستان میں طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہاکہ بھارت میں حجاب کیلئے مسلمان لڑکیوں کی جدوجہد بتاتی ہے کہ یہ عربی، ایرانی، مصری اور پاکستانی ثقافت نہیں بلکہ یہ ایک اسلامی اقدار ہے جس کا دنیا بھر میں مسلم خواتین خاص طور پر سیکولر ممالک میں مختلف انداز میں دفاع کر رہی ہیں۔ دوسری جانب بھارتی ریاست کرناٹک میں انتہا پسندوں کا تنہا سامنا کرنے والی طالبہ مسکان نے کہا ہے کہ ان کے ہندو دوستوں نے ان کا ساتھ دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز یاست کرناٹک کے ایک کالج میں زعفرانی اسکارف پہنے ہوئے انتہا پسندوں کے ایک بڑے گروپ کے سامنے کھڑے حجاب والی طالبہ مسکان نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تنہا ان کا سامنا کرنے کے لیے پریشان نہیں تھیں اور وہ حجاب پہننے کے اپنے حق کے لیے لڑتی رہیں گی۔مسکان نے کہا کہ جب میں کالج میں داخل ہوئی تو وہ مجھے صرف اس لیے اجازت نہیں دے رہے تھے کہ میں برقع پہنا ہوا تھا، انہوں نے جے شری رام کا

نعرہ لگانا شروع کیا تو میں نے اللہ اکبر کا نعرہ لگانا شروع کیا۔طالبہ نے کہا کہ اس گروپ کے تقریبا 10 فیصد مرد کالج کے طالب علم تھے جبکہ باقی لوگ باہر کے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں کلاس میں صرف حجاب پہنتی تھی جبکہ برقع اتار دیتی تھی کیونکہ حجاب ہمارے دین کا ایک حصہ ہے۔مسکان نے مزید کہا کہ پرنسپل نے کبھی کچھ نہیں کہا اور نہ ہی پرنسپل

نے ہمیں برقع نہ پہننے کا مشورہ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے ہندو دوستوں نے میرا ساتھ دیا، میں خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہوں، ہر کوئی ہمیں کہہ رہا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر زیرِگردش ویڈیو میں انتہا پسند ہندووں کا بہادری سے سامنا کرتی دکھائی دینے والی نہتی مسلم طالبہ مسکان ریاست کرناٹک کے علاقے مانڈیا کی پری یونیورسٹی کالج کی طالبہ ہے۔یاد رہے کہ باحجاب طالبات کے اسکولوں میں داخلے پر عائد پابندی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…