لاہور (نیوزڈیسک)عدالت نے نومولود بچی کا غلط علاج کرنے پر چلڈرن ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر طاہر مسعود کو ایک کروڑ 22لاکھ 72ہزار روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا ۔ گزشتہ روز صارف عدالت لاہور کے جج خورشید انور رضوی نے کیس کی سماعت کی گلبرگ کے رہائشی سید علی مرتضی کی جانب سے دائر ہرجانے کے دعوے پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس نے اپنی نومولود بچی در زہرہ کا یرقان کا علاج کروانے کے لئے چلڈرن ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر طاہر مسعود سے ان کے پرائیویٹ کلینک پر رجوع کیا۔ لیکن ڈاکٹر کے غلط علاج کے باعث بچی کا جگر خراب ہو گیا ۔ جس ڈاکٹر نے اسے لیور ٹرانسپلانٹ کروانے کی ایڈوائس دی ۔ ڈاکٹروں کے مشورہ پر اس نے اپنی بچی کا لندن سے ٹراسپلانٹ کروایا جو کہ ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث ہوا۔ لہٰذا عدالت ڈاکٹر طاہر مسعود کے خلاف ہرجانے کا حکم جاری کرے ۔ عدالت نے نومولود بچی کا غلط علاج کرنے پر چلڈرن ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر طاہر مسعود کو ایک کروڑ 22لاکھ 72ہزار روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔
بچی کے علاج میں غفلت ،ڈاکٹرکو22کروڑ 72لاکھ ہرجانہ اداکرنے کاحکم
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اسے بھی اٹھا لیں
-
پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان ہو گیا
-
بلڈ پریشر کی مقبول دوا پر پابندی عائد
-
بیرونِ ملک روزگار کیلئے جانے والے پاکستانیوں کیلئے بڑا فیصلہ
-
لاہور میں دل دہلا دینے والا واقعہ، 2سگی بہنوں سے 5افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
-
عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ کا ایلون مسک کو خط
-
رمضان المبارک کا آغاز کب ہوگا؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
-
بھارت کی اشتعال انگیزی اسے ہی مہنگی پڑگئی، آئی پی ایل کو اربوں ڈالرز کا نقصان
-
چینی سائنسدانوں نے چکن کا متبادل سستا گوشت تیار کرلیا
-
ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
-
طلاق کے بعد 90 دن کے اندر ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج
-
بھارتیوں کے امریکا میں بچے پیدا کرکے شہریت لینے کے خواب ٹرمپ نے چکنا چور کردیئے
-
نوجوان کی نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار
-
چوہدری اسلم کی بیوہ نے فلم دھریندر کا جواب دینے کا ارادہ کرلیا















































