کابل (این این آئی)افغانستان کے شمال مغربی شہر میمنہ میں طالبان جنگجوئوں نے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پریڈ کی ہے۔اس شہر میں ایک مقبول کمانڈرکوحراست میں لینے پر بدامنی پھیل گئی تھی اور اس کو ختم کرنے کے لیے طالبان نے بھاری کمک بھیجی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق
صوبہ فاریاب کے دارالحکومت میمنہ میں ازبک طالبان کمانڈرکواغوا کی سازش میں مبینہ روابط کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد شہر میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔اس بدامنی کے نتیجے میں ازبک اور پشتون شہریوں اور طالبان جنگجوں کے درمیان نسلی کشیدگی پھیلنے کے خدشات پیدا ہو گئے تھے اور غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق دونوں نسلی گروہوں کے متعدد ارکان اکا دکاجھڑپوں میں ہلاک ہو گئے ہیں۔افغان وزارت دفاع کے ایک سینئر عہدہ دار لطیف اللہ حکیمی نے اختتام ہفتہ پر بتایا کہ ہم نے ہمسایہ صوبوں سے سیکڑوں جنگجوں کو فاریاب بھیجا ہے اور اب صورت حال قابو میں ہے۔پریڈ میں نقاب پوش جنگجوئوں کے دستے شامل تھے۔انھوں نے سفید شلوار قمیص ،خاکی جنگی واسکٹ اور سروں پراسکارف پہنے ہوئے تھے جن پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا تھا۔میمنہ کے مکینوں نے اپنے فون کے کیمروں سے پریڈ کی فلم بندی کی ہے اور وہ پریڈ دیکھنے کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔بیسیوں طالبان جنگجو بکتربند اور فوجی گاڑیوں پر سوار تھے۔یہ انھوں نے گذشتہ سال سابق افغان حکومت کی فورسز سے چھینی تھیں یاامریکی فوجی انخلا کے وقت انھیں جنگ زدہ ملک ہی میں چھوڑ گئے تھے۔