پشاور(آن لائن)خیبر پختونخوا میں پانچ سال کے دوران ”بلین ٹری سونامی پراجیکٹ” کے230سائٹس پر آگ لگنے کی وجہ سے کروڑوں روپے کی لاگت سے اگنے والے جنگلات خاکستر ہوگئے، ضلع ایبٹ آباد میں سب سے زیادہ70 مقامات پر آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے،
صوبائی حکومت نے مقامی تھانوں میں شرپسندوں کیخلاف93مقدمات درج کرائے ہیں اور انکوائری جاری ہے، محکمہ جنگلات کی دستاویزات کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران صوبہ کے جنگلات میں آتشزدگی کے کل385واقعات رونما ہوئے ہیں، آتشزدگی کے واقعات بسا اوقات عوامی غفلت کیوجہ سے حادثاتی طور پر رونما ہوجاتے ہیں تاہم بعض شرپسند عناصر محکمہ جنگلات کو بدنام کرنے کیلئے بھی آگ لگاتے ہیں لیکن محکمہ جنگلات کے اہلکار محدود وسائل کے باوجود آگ پر قابو پانے اور بجھانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں، گزشتہ پانچ سال میں جنگلات میں آگ بجھانے کے دوران محکمہ جنگلات کے 13اہلکار شہیدجبکہ6افراد مکمل طور پر اپاہج ہوچکے ہیں، محکمہ جنگلات نے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت10143 سائٹس پر جنگلات اگائے ہیں، گزشتہ پانچ سال کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں 230سائٹس متاثر ہوئے ہیں۔