اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

کے پی گھریلو تشدد ایکٹ کو پاس ہوئے ایک سال ہو گیا عملدرآمدابھی تک شروع نہ ہو سکا

datetime 15  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)تقریباً 22 برسوں کی جدوجہد کے بعد، خیبرپختونخواہ اسمبلی نے گزشتہ سال 5 جنوری کو تاریخی گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ منظور کیا۔ اس قانون کی منظوری کے بعد صوبے بھر میں گھریلو تشدد کو قابل سزا جرم قرار دیا گیا۔ جسمانی اور جنسی تشدد کے علاوہ، قانون نے معاشی اور نفسیاتی زیادتیوں کو بھی گھریلو تشدد قرار دیا۔ تاہم، کے پی کے

گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ کی منظوری کے ایک سال بعد، قانون کے صوبے بھر میں نفاذ کا ابھی بھی انتظار کیا جا رہا ہے۔ پاکستان یوتھ چینج ایڈوکیٹس (پی۔وائی۔سی۔اے) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اریبہ شاہد نے کہا،اس میں کوئی شک نہیں کہ قانون کی منظوری بذات خود ایک بہت بڑا کارنامہ ہے لیکن اس پر عمل درآمد کے بغیر محض قانون کے ہونے یا نہ ہینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ماضی میں ہم نے سماجی شعبے کے قوانین، جیسا کہ آرٹیکل25۔A، جو ہر پاکستانی بچے کے لیے مفت اور لازمی تعلیم کا وعدہ کرتا ہے، کو دیکھا ہے۔بارہ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک اس قانون کا نفاذ نہیں ہو پایا۔ ہمیں خدشہ ہے کہ کے ۔پی ڈومیسٹک وائلنس (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ کا بھی ایسا ہی انجام نہ ہو۔ پی ٹی آئی رہنماء اور اراکین خیبر پختونخوا اسمبلی، مدیحہ نثار اور عائشہ بانو نے ایک ویب شو میں اپنے حالیہ اینٹرویز کے دوران بتایا کہ گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ کے قواعد کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے اور وہ اگلے چند ماہ میں اس کے صوبے بھر میں نفاذ کے بارے میں پر امید ہیں۔ پی۔وائی۔سی۔اے اس وقت گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ کے بارے میں آگاہی مہم چلا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس قانون کی مختلف دفعات سے آگاہ ہوں سکیں۔ پی وائی سی اے کے سینئر پروگرام آفیسرہشام خان کے مطابق،ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صوبے بھر کی خواتین اور لڑکیاں یہ سمجھ پائیں کہ قانون ان کے تحفظ کے لیے کیسے بنایا گیا ہے اور اس کے تحت انہیں گھروں کی چار دیواری کے اندر ہر قسم کے تشدد سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا دفعات شامل کی گئی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…