اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف نارووال سپورٹس سٹی کمپلیکس ریفرنس پر سماعت بغیر کارروائی کے یکم فروری تک ملتوی کر دی گئی ۔ بدھ کو ریفرنس کی سماعت بجلی کی بندش کے باعث بغیر کاروائی یکم فروری تک ملتوی کی گئی ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ سانحہ مری پر لوگ ٹھٹھر کر مرے ،حکومتی لوگ خواب خرگوش کے مزے لیتے رہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ،عوام اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ اگر نا اٹھی تو آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتے گی،قائدِ اعظم نے سٹیٹ بینک کو ملکی خودمختاری کی علامت قرار دیا تھا۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومت نے ساڑھے تین سو ارب کے نئے ٹیکسسز لگانے کا فیصلہ کیا ہے،نئے ٹیکسسز سے مہنگائی کا سونامی آئیگا ،سرمایہ کار اپنا سرمایہ پاکستان سے نکال لیں گے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے کہا پاکستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے ،وزیر خوشحال ہو رہے ہیں مگر عوام بے روزگار ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا پاکستان سستا ترین ملک ہے،وائرس شدہ نظام کرونا وائرس سے زیادہ نقصان دہ ہے،حکومت کی نالائقی مری میں ہونے والے واقعہ سے عیاں ہے،ہم نے انگریزوں سے آزادی لی اور آئی ایم ایف کے شکنجے میں پھنسایا جارہا ہے،ہماری آنے والی نسلی کو غلامی کی دلدل میں پھنسایا جارہا ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ شوکت ترین ماضی سے بدتر شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کررہے ہیں،حکومتی اہلکاروں کا نام میر جعفر میر صادق کے ساتھ لکھا جائے گا ،اپوزیشن اسمبلی کے اندر احتجاج کریگی ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا احتجاج تب تک کارگر نہیں جب تک جی ڈی اے ایم کیو ایم اور ق لیگ اپنی وزارتوں سے مستعفی نہیں ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ کسان یوریا کھاد کے حصول کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے،خدشہ ہے ملک میں گندم کی قلت پیدا نا ہوجائے،فرنس آئل مافیا عمران خان کی چھتری تلے بیٹھا ہوا ہے۔