پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

سانحہ مری، سڑکوں کی 2 سال سے جامع مرمت نہیں کی گئی تھی، ابتدائی رپورٹ میں مزیداہم انکشافات

datetime 9  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)حکومت پنجاب کو سانحہ مری کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی گئی جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ میں بتایاگیا کہ مری اور گرد و نواح میں موجود سڑکوں کی گزشتہ 2 برسوں میں جامع مرمت نہیں کی گئی تھی، گڑھوں میں پڑنے والی برف سخت ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بنی۔

مری میں موجود ایک نجی کیفے کے باہر پھسلن ہونے کے باوجود کوئی حکومتی مشینری موجود نہیں تھی، پھسلن والے اس مقام پر مری سے نکلنے والوں کا مرکزی خارجی راستہ تھا، سیاحوں کے مری سے خارجی راستے پر برف ہٹانے کے لئے ہائی وے کی مشینری موجود نہ تھی۔رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ مری کے مختلف علاقوں میں بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نے ہوٹلز کے بجائے گاڑیوں میں بیٹھنے کو ترجیح دی، رات گئے ڈی سی راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی کی مداخلت پر مری میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگائی گئی، مری کی شاہراؤں پر ٹریفک بند ہونے کے باعث برف ہٹانے والی مشینری کے ڈرائیورز بھی بروقت موقع پر نہ پہنچ سکے۔ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی ٹریفک کی روانی یقینی بنانے موقع پر موجود تھے، مری میں ایسا کوئی پارکنگ پلازہ موجود نہیں جہاں گاڑیاں پارک کی جا سکتیں، صبح 8 بجے برف کا طوفان تھمنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو دورہ مری میں واقعے کے محرکات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس کے مطابق 7 جنوری کو 16 گھنٹے میں چار فٹ برف پڑی، 3 جنوری سے 7 جنوری تک 1 لاکھ 62 ہزار گاڑی مری داخل ہوئیں۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈ مینجمنٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ

ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کرنا کس کا کام تھا؟۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی، 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں، 4 سے 5 گاڑیوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے، یہ افراد کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی سے جاں بحق ہوئے، 70 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔وزیراعلی نے اوور چار جنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کاروائی کی بھی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے مزید تحقیقات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…