جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟شہبازشریف کا مری اور گلیات میںرش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہار، حکومت کو کھری کھری سنا دیں

datetime 8  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے مری اور گلیات میںرش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں ۔ اپنے بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ

مری اورگلیات میں ٹریفک رش میں پھنسی گاڑیوں میں شہریوں کی اموات انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے ،یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جب حکومت کو پتہ تھا کہ شہری اس قیامت خیز سردی میں پھنسے ہوئے ہیں تو انہیں بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہ ہوئی؟،اگر حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی تو پھر اسے اقتدار میں رہنے کا کیا اور کیوں حق ہے؟ ۔ انہوںنے کہاکہ اگر سیاح اتنی بڑی تعداد میں جا رہے تھے تو حکومت کو کیوں پتہ نہ چلا؟ انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ پیشگی انتظامات کیوں نہ کئے گئے؟،جو حکومت رش میں پھنسے اپنے شہریوں کو نہیں بچاسکتی وہ مہنگائی کی دلدل سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت ایک ہزار گاڑیوں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی، وہ ملک کے بڑے اور سنگین مسائل سے کیونکر نمٹ سکتی ہے؟۔ انہوںنے کہاکہ عمران نیازی میں تو اخلاقی جرات نہیں، کم ازکم اس سنگین مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروزیراور ماتحتوں کو ہی برخاست کیاجائے ،اس خون ناحق پر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، عوام کے خون پر حکومتی مجرمانہ خاموشی بدترازگناہ کے مترادف ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ وفات نہیں شہریوں کے قتل عمد کے مترادف ہے،

سیاحت میں اضافے کاحکومتی پراپگنڈہ سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاء ہے،مغرب کی مثالیں دینے والوں نے تو مشرقی روایات کی بھی لاج نہیں رکھی ،متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتاہوں، ان کے غم میں شریک ہیں ،اللہ تعالی مرحومین کو جواررحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔ آمین۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…