منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

اومیکرون پھیپھڑوں کے بجائے جسم کے کس حساس حصے پرزیادہ اثر انداز ہوتا ہے ؟کورونا کے نئے وائرس کے حوالے سے نیا انکشاف

datetime 6  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کورونا کے نئے وائرس اومی کرون کے حوالے سے نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ یہ نیا ویریئنٹ گلے پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ اومیکرون پھیھڑوں کے بجائے گلے پر اثر انداز ہوتا ہے اور گزشتہ دو برس

میں کورونا وائرس نے اپنی ہیئت کو کئی بار تبدیل کیا ہے۔کورونا وائرس کی ہیئت میں تبدیلی کی وجہ سے اومیکرون تیزی سے پھیلنے کے باوجود کم جان لیوا ہے اور اس کی وجہ یہی ہے کہ یہ پھیپڑوں پر حملہ نہیں کرتا بلکہ گلے کو متاثر کرتا ہے۔لندن کے ایک پروفیسر کے مطابق نئی قسم اومیکرون جنیاتی طور پر پہلے وائرس سے کافی مختلف ہے اور اسی وجہ سے یہ جسم کے دوسرے خلیات کو متاثر نہیں کرتا۔سائنسدانوں کے مطابق اومیکرون نظام تنفس کی نالی کے اوپری حصے یعنی حلق کے خلیات پر اثر انداز ہوتا ہے اور پھیپھڑوں تک جانے کے بجائے حلق میں ہی اپنی تعداد تیزی سے بڑھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ وائرس ایک بار کسی فرد میں منتقل ہو کر حلق میں اپنی تعداد بڑھاتا ہے تو اس طرح اس کے پھیلنے کی رفتار کئی گنا تیز ہوسکتی ہے اور اسی وجہ سے اومیکرون کے پھیلنے کی رفتار دیگر ویریئنٹ کے مقابلے میں تیز ہے۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کی سابقہ اقسام پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتی تھیں اسی لیے وہ زیادہ خطرناک اور جان لیوا تھی۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…