مائونٹ منگنوئی /کرائسٹ چرچ(این این آئی)بنگلہ دیش نے ماؤنٹ مونگانوئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں عالمی ٹیسٹ چمپئن کو 8 وکٹوں سے شکست دیکر تاریخ ساز فتح حاصل کی ہے،بنگلہ دیش کے عبادت حسین نے کریئر کی بہترین باؤلنگ کرواتے ہوئے 46 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور یوں نیوزی لینڈ کی دوسری اننگز 169 رنز تک ہی محدود رہی،
بنگلہ دیش کو فتح کیلئے اپنی دوسری اننگز میں صرف 40 رنز درکار تھے، مہمان ٹیم نے ہدف محض دو وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کو اس فتح کیلئے اپنی دوسری اننگز میں صرف 40 رنز درکار تھے، یہ نیوزی لینڈ میں بنگلہ دیش کی پہلی ،ملک سے باہر کھیلے گئے 61 ٹیسٹ میچوں میں چھٹی فتح ہے۔آخری دن کا میچ پہلے سیشن میں ہی ختم ہوگیا، بنگلہ دیش کے عبادت حسین نے کریئر کی بہترین باؤلنگ کرواتے ہوئے 46 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور یوں نیوزی لینڈ کی دوسری اننگز 169 رنز تک ہی محدود رہی۔بادی النظر میں اس میچ میں دونوں ٹیموں کا کوئی مقابلہ ہی نہیں تھا کیونکہ ٹیسٹ رینکنگ میں بنگلہ دیش 9ویں نمبر پر ہے جبکہ عالمی ٹیسٹ چیمپئن نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر۔یہ گزشتہ سالوں کے دوران نیوزی لینڈ کی ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گئے 16 ٹیسٹ میچوں میں پہلی شکست ہے۔بنگلہ دیش نے اب تک نیوزی لینڈ میں تمام فارمیٹس میں کل 32 میچ کھیلے تھے اور اسے ان تمام میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، یاد رہے کہ بنگلہ دیشی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر پاکستان سے پے در پے شکست کا سامنا کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کررہی تھی تاہم بنگلہ دیشی ٹیم میچ میں بہت پر اعتماد رہی اور نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز میں دوسری وکٹ پر ڈیوون کونوے اور ول ینگ کی 138 رنز کی شراکت کے باوجود بنگلہ دیش نے میچ پر گرفت برقرار رکھی۔نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 328 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تو جواب میں کپتان مومن الحق کی قیادت میں بنگلہ دیشی ٹیم نے 478 رنز بنا کر 130 رنز کی برتری حاصل کی۔بنگلہ دیش کے باؤلنگ کوچ اوٹس گبسن کی ذہانت کی وجہ سے بنگلہ دیش نے دوسری انگز میں 73.4 اوورز میں ہی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو آؤٹ کردیا۔اوٹس گبسن نے یہ دیکھ لیا تھا کہ بے اوول کی پچ پر خلاف معمول سلپ کیچ نہیں آرہے اس وجہ سے انہوں وکٹ کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی اختیار کی،ان کے مطابق بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ سے مختلف باؤلنگ حکمت عملی اختیار کی، انہوں نے کہا کہ ’شاید نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے ہماری صلاحیتوں کو کم سمجھ لیا تھا، ہم نے بہترین ڈسپلن کا مظاہرہ کیا ہے۔عبادت حسین نے بھی کوچ کی ہدایات پر عمل کرکے بہرین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، انہوں نے پہلی اننگ میں سنچری بنانے والے ڈیوون کونوے کو دوسری اننگ پر 13 رنز پر آؤٹ کیا اور پھر جلد ہی ول ینگ کو 69 رنز اور ہنری نکولس اور ٹام بلنڈل کو صفر پر آؤوٹ کیا۔ انہوں نے روس ٹیلر کو 40 اور کایئل
جیمیسن کو صفر رن پر آؤٹ کیا جبکہ ماندہ کھلاڑیوں کو تسکین احمد اور مہدی حسن نے آؤٹ کیا۔بنگلہ دیشی اوپنر محمود الحسن کے زخمی ہونے کے باعث نجم الحسن شانتو کو بطور اوپنر بھیجا گیا جنہوں نے بنگلہ دیش کی فتح میں 17 رنز کے ساتھ حصہ ڈالا۔شادمان اسلام 3 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم کپتان مومن الحق 13 اور مشفق الرحیم 5 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔بنگلہ دیشی کپتان مومن الحق کا اس فتح پر کہنا تھا کہ میں اسے بیان نہیں کرسکتا، یہ ناقابل یقین چیز ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے گزشتہ رات نیند نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ٹیسٹ میچ جیتنا بہت ضروری تھا، سب جانتے ہیں کہ ہمیں اپنی ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تاہم ہم نے نتیجے کی پرواہ کیے بغیر صرف کھیل پر توجہ دی۔ان کا کہنا تھا کہ اس دورے کی ناقص تیاری کے بعد ٹیم کی توجہ جیتنے پر یا پھر نیوزی لینڈ پر نہیں بلکہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے پر تھی۔نیوزی لینڈ کے کپتان نے ٹام لیتھم نے اس بات کو رد کیا کہ نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیشی ٹیم کو صلاحیتوں کو کم سمجھا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم نے کسی بھی دوسرے ٹیسٹ میچ کی ہی طرح اس کی تیاری کی تھی تاہم ان 5 دنوں میں بنگلہ دیشی ٹیم نے ہم سے بہتر کھیل پیش کیا۔سیریز کا دوسرا ٹیسٹ اتوار کے روز کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔