اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے منتظر ہیں،بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی حد بندی مذہب کی بنیاد پر تبدیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا،پاکستان کشمیریوں کو جائز حق ملنے اور جدوجہد آزادی کی کامیابی تک ان کی سیاسی،
سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ 5 جنوری یوم حق خودارادیت کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری عوام نے یوم حق خود ارادیت منا یا ۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 5 جنوری 1949 کو آج ہی کے روز قرارداد کے ذریعے کشمیری عوام کو یہ حق دیا تھا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ کشمیری عوام کے ساتھ کئے گئے اس وعدے کو 73 برس گذر گئے لیکن افسوس کہ یہ وعدہ آج تک پورا نہیں ہو سکا، جموں و کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے منتظر ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے 73 سال پورے ہونے پر بھارت نے کٹھ پتلی حد بندی کمیشن کے خلاف احتجاج روکنے کے لئے کشمیری قیادت کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، جہاں لوگوں کو گرفتار کرنا، حریت رہنماؤں کو نظربند کرنا اور کرفیو اور پابندیاں لگانا روز کا معمول بن گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی حد بندی مذہب کی بنیاد پر تبدیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر بدترین مصائب اور ظلم ڈھائے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنے وعدے پورے کرے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ آج کے دن ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کو جائز حق ملنے اور جدوجہد آزادی کی کامیابی تک ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔