منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

امریکا میں اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے جعل سازی سے شہری 3 ارب ڈالر سے محروم

datetime 7  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک) اے ٹی ایم سے رقوم نکلنا ایک بڑی سہولت ہے لیکن یہی اے ٹی ایم آپ کو اس پیسے سے محروم بھی کرسکتا ہے کیونکہ جعل ساز افراد دھوکا دہی سے آپ کے کارڈ کی معلومات حاصل کرکے نہ صرف نقلی کارڈ بنالیتے ہیں بلکہ آپ کے اکاؤنٹ کا صفایا بھی کرسکتے ہیں اور اس طرح کے واقعات پیش آئے امریکا میں جہاں لاتعداد افراد رواں سال 3 ارب ڈالر سے محروم ہوچکے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق کریڈٹ کارڈز بنانے والے ادارے این سی آر کا کہنا ہے کہ صرف رواں سال اے ٹی ایم کے ذریعے دھوکہ دہی سے لوگ 3 ارب ڈالر سے محروم ہو چکے ہیں اور رواں برس اس جعل سازی میں 174 فیصد اضافہ ہوا ہے اسی لیے این سی آر نے اپنے کسٹمرز کو خبردار کیا ہے کہ وہ دھوکہ کرنے والوں سے ہوشیار رہیں۔این سی آر کے مطابق جب کو ئی کسٹمر اپنا اے ٹی ایم کارڈ مشین میں ڈالتا ہے تو اس میں موجود معلومات کچھ دیر کے لیے مشین میں منتقل ہوجاتی ہیں جسے جعل ساز افراد اپنے بنائے گئے مصنوعی کارڈ ’’اسکیمر‘‘ کو مشین میں ڈال کر حاصل کرلیتا ہے جب کہ اس پر لگے چھوٹے پن ہول کیمروں سے وہ پنز (پی آئی این) بھی حاصل کر کے ایک نقلی کارڈ بنالیتا ہےجسے استعمال کرکے وہ اے ٹی ایم مشین سے بآسانی رقم نکال لیتا ہے۔این سی آر کے ماہر اوون ولڈ کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد اے ٹی ایم مشین سے رقم نکالنے کے لیے ایک اور طریقہ بھی اختیار کرتے ہیں جس میں وہ مشین میں ڈرل سے سوراخ کر کے اس میں نقلی کارڈ ڈالتے ہیں اور پھر سوراخ کو کور کرتے ہوئے رقم نکال لیتے ہیں اور بآسانی اینٹی اسکیمنگ ٹیکنالوجی کو شکست دے دیتے ہیں۔فیڈرل ٹریڈ کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر کسٹمر اس طرح کے نقصان کے بارے میں 2 دن کے اندر انہیں آگاہ کریں تو اس کا نقصان صرف 50 ڈالر میں ریکور کیا جاسکتا ہے اور اگر 60 دن کے اندر رپورٹ کریں گے تو ان کا نقصان پورا ہونے میں 500 ڈالر کا خرچ آئے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…