کراچی(این این آئی)سنسنی خیز ٹک ٹاک بنانے کیلئے شہری کو قتل کرنے والے کم عمر ملزمان کا سنسنی خیز ویڈیو بیان منظرعام پر آگیاہے۔تفصیلات کے مطابق ملیر میں ٹاک ٹاکرز کے ہاتھوں قتل ہونے والا شہری کون تھا؟ کہاں سے آیا تھا؟ اور بچوں نے کیوں قتل کیا؟ ملزمان کا سنسنی خیز ویڈیو بیان منظرعام پر آگیاہے۔ملزم سعید احمد نے
ویڈیو بیان میں بتایا کہ میں کلاس 8 فاضل 9 اور علی میٹرک میں پڑھتا ہے،17 سالہ اسماعیل میٹرک کرچکا ہے، واقعے کے روزہم دو موٹرسائیکلوں پر چار لڑکے سوار تھے،فاضل کے پیچھے اسماعیل، علی کے پیچھے میں بیٹھا تھا۔سعید نے بتایا کہ اسماعیل راستے میں اسلحے کے ساتھ ویڈیو بناتا آرہا تھا، اس نے گولی چلائی تو وہ انکل کو لگ گئی، ہم خوف زدہ ہو کر گھر بھاگ گئے، گن فاضل کی تھی لیکن اسماعیل کے پاس تھی، اسماعیل کو گن میں نے دی تھی،ہم تصاویر اور ویڈیو بنانے جارہے تھے، جب گولی چلی تو اس کا شیل مجھے لگا تھا۔ملزم فاضل نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ ویوز حاصل کرنے کے لئے ویڈیو بنا رہا تھا، انکل کو گولی لگنے کے بعد ڈر کے مارے ہم نے ساری ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کردی۔دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ جاں بحق قمر رضا خیرپور سے بہن کے گھر سوئم پر آیا تھا، مقتول چھ بچوں کا باپ اور گھر کا واحد سربراہ تھا۔پولیس نے انکشاف کیا کہ بچوں کے پاس ملنے والا اسلحہ غیر قانونی نکلا، پستول فاضل کا ہے جو اب تک وضاحت نہیں کرسکا، ایسے ہتھیار ٹارگٹ کلرز استعمال کرتے ہیں، جائے وقوعہ سے تیس بور کا ایک خول ملا تھا، چھ مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئی۔پولیس کے مطابق چاروں بچے علاقے میں مشہور بریانی کھانے آئے تھے۔