بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں کلاسز کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

datetime 30  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن،جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 10 جنوری سے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں کلاسز کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے ذریعے تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے تحت کرنے کی شق 166کو ختم کرنے تک یہ احتجاج جاری رہے گا، اس دوران کسی قسم کی تدریسی سرگرمی نہیں ہونے دیں گے

اور کہاہے کہ قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاجی مارچ،دھرنا اور کلاسز کا علامتی بائیکاٹ کرنے کے باوجود موجودہ حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور قوم کے معماروں کے ساتھ تضحیک آمیزرویہ رکھتے ہوئے مسائل کوحل کرانا تو درکنار شہر کے تین ایم این ایز سمیت وزیر تعلیم،وزیر داخلہ اور کسی بھی حکومتی شخصیت کو اساتذہ سے بات تک کرنے کی زحمت نہیں ہوئی ہے۔ اس غیرجمہوری رویہ نے اساتذہ کے دل میں مزید نفرت بڑھا دی ہے جس سے امکان ہے کہ لوکل باڈی الیکشن میں ان کا بوریا بستر گول کردیا جائے گا،وزیرتعلیم شفقت محمود نے مسائل حل کرانے کا وعدہ کیا تاہم تاحال اس پر عمل نہیں ہواہے۔ان خیالات کا اظہار فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین چیئر مین فضل مولا، صدر ملک امیرخان، امداد علی چنا، آفتاب حسین، فریدہ یاسمین، رفعت رحمانی،ٹیچر رہنما اظہر اعوان، سیکرٹری ہیڈز ایسوسی ایشن منصور شاہ، ضیایوسف زئی و دیگررہنماؤ ں نے یہاں منعقدہ پریس کانفرنس کے موقع پر کیا۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھاکہ تین جنوری سے موسم سرما کی چھٹیاں ہورہی ہیں اور دس جنوری سے دوبارہ تعلیمی ادارے کھولنے کا حکومتی اعلان کیاگیاہے تاہم چھٹیوں کے بعد اساتذہ سرکاری تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کریں گے۔ طلبا کے تعلیمی نقصان کا احساس ہے لیکن آرڈیننس کے تحت تعلیمی اداروں کو

میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت کرنے سے ان بچوں کا زیادہ نقصان کیا جارہاہے۔قبل ازیں دس دن کلاس کا بائیکاٹ کیا،دو دسمیر کو اپنے تمام اساتذہ اور نان تدریسی عملہ کے ہمراہ پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیاگیا۔ملازمین کی ایک ہی ڈیمانڈ تھی کہ میونسپل کارپوریشن کے آرڈینس میں موجود شق 166 کو ختم کیا جائے۔ وزارت

تعلیم میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے مذاکرات کے دوران تحریری طور پر ترمیم کے ثبوت دکھاکریقین دہانی کروائی گئی کہ شق کو ختم کرنے کے علاوہ ملازمین کے تحفظات کو مدنظر رکھ کر ترمیم وزیر اعظم کو بھجوائی جائیں گی جس پر ہم نے احتجاج موخر کیاتھا۔ ایک ماہ تک تمام ملازمین اساتذہ،غیر تدریسی عملہ نے کالی

پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا اس دوران تمام اداروں کے داخلی دروازوں پر احتجاجی بینرز آویزاں کیے گئے جن کے ذریعے والدین کو آرڈیننس کی شق 166کے نقصات اور تحفظات بارے آگاہ کیا گیا۔انہوں نے بتایاکہ وزیرتعلیم شفقت محمود نے یہ شق ختم کرانے کی یقین دہانی کرائی تب ہم نے احتجاج موخر کیا لیکن ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی اور نہ ہی دوبارہ ملاقات ہوسکی ہے۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی

برائے تعلیم اور حمایت کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور استادانہیں احتجاج کا شوق نہیں ہے لیکن تعلیم کی بہتری، اساتذہ کی بھلائی اور طلباء کو مفت تعلیم کے حق سے محروم رکھنے جانے کے خلاف مجبوراً انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔تاہم حکومت کے پاس پندرہ دن کا وقت ہے اگر متنازعہ شق کو ختم نہ کیاگیا تو احتجاج کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…